ملک میں اب تک کورونا وائرس کا کمیونٹی پھیلاؤ نہیں: مرکزی وزیر صحت
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر اور پی ڈی پی رہنما سرتاج مدنی کی نظربندی بھی تین مہینے بڑھا دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرح انہوں نے بھی نظربندی میں نو مہینے بتائے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے ساتھ میٹنگ میں اس خدشہ کا اظہار کیا گیا کہ اگر مزدور واپس لوٹ جا ئیں گے تو ریاست کا کام متاثر ہوگا۔ اس کی وجہ سے ریاستی سرکار نے مزدوروں کو ان کی ریاست پہنچانے والی ٹرینوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کورونا وائرس کی وبا سے ہندوستان میں متاثرین کے لیے فنڈ جمع کرنے کے لیے اتوار کو ایک آن لائن کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے متعدد ستاروں نے حصہ لیا۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری حل کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب احتجاج کیا۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت کے دوران ابھیجیت بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت مندوں کے لیے تین مہینے تک عارضی طور پر راشن کارڈ مہیا کرانے کی ضرورت ہے۔
یہ ٹرینیں حیدرآباد، کھمم، وارنگل سمیت دوسرےا سٹیشنوں سے چلائی جائیں گی۔ ان کے ذریعے بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ اورمغربی بنگال سمیت دوسری ریاستوں کے مہاجر مزدوروں کو ان کے گھر بھیجا جائےگا۔
پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طورپرقابل اعتراض تبصرہ کو لےکر دائر معاملے میں سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر روک لگائی ہے۔ اب مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں ڈالی گئی ایک عرضی میں کہا ہے کہ ارنب اپنے چینل کے ذریعے ممبئی پولیس پر دباؤ بنا رہے ہیں۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کا ہے۔ضلع انتظامیہ کے افسروں کا کہنا ہے کہ مزدور نے شراب پی رکھی تھی، وہ نشہ میں ٹوائلٹ میں پہنچ گیا۔بیوی نے کھانا بھی نشہ میں ٹوائلٹ میں ہی دے دیا۔ نئی دہلی: گناضلع کے راگھوگڑھ جن پد کے ٹوڈرا گرام […]
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ سوموار کو دعویٰ کیا کہ ٹرین سے آمدورفت کا 85 فیصدی خرچ وہ اٹھا رہی ہے اور 15 فیصدی خرچ ریاستی حکومتوں کو برداشت کرنا ہوگا۔ حالانکہ اس بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
پٹنہ میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ان ڈاکٹروں کو وبائی امراض سے متعلق ایکٹ کے تحت ڈیوٹی کرنے سے منع کرنے اور کچھ سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے لیےسزادی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش میں اندور ضلعے کے پیمل پور گاؤں کا معاملہ۔ پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کر کےگاؤں سے پوسٹر ہٹا دیا ہے۔ واقعہ کو لےکر کانگریس رہنما دگوجئے سنگھ نے ریاست کی پولیس اوروزیر اعلیٰ کی تنقید کی ہے۔
اتوار کو دہلی میں آئی ٹی بی پی کے ایک ریٹائردہیڈ کانسٹبل کی کو رونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی۔ اب تک آئی ٹی بی پی کے 21، بی ایس ایف کے 54، سی آر پی ایف کے تقریباً 200 جوان کو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
گزشتہ20 اپریل کومتحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے سفیر پون ورما نے ہندوستانیوں کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پیغامات ڈالنے والے رویے کے خلاف وارننگ دی تھی۔
رضوانہ دی وائر سمیت مختلف میڈیا ویب سائٹ کے لیے کام کیا کرتی تھیں۔ ان کے لکھے ایک نوٹ کی بنیاد پر ان کےوالد نے شمیم نعمانی نام کے شخص کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کا معاملہ درج کروایا ہے۔
یہ واقعہ ممبئی کے واک ہارٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں آئی سی یو میں بھرتی ایک کو رونا سےمتاثر مردمریض نے 34 سالہ ڈاکٹر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ ہاسپٹل نے ملزم کو برخاست کر دیا ہے۔
یونین ٹریٹری لداخ میں بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے مریضوں، عقیدت مندوں اورطلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام رہی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک کی الگ الگ ریاستوں میں پھنسے مزدوروں اور مہاجروں کے لیے آن لائن پورٹل شروع کیے گئے ہیں۔ اپنی اپنی ریاست لوٹنے کے خواہش مند لوگ اس پر جاکر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
ریلوے نے مہاجر مزدوروں کی آمدورفت کے لیے ملک بھر میں شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔ مرکزی حکومت نے ان میں سفرکرنے والوں سے کرایہ لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔آرجے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بھی شروعاتی 50 ٹرینوں کا کرایہ دینے کی بات کہی ہے۔
سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کچھ شرطوں کے ساتھ گرین، آرینج اور ریڈ زون میں شراب کی دکانیں کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ متاثرہ حلقوں میں اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلوے نے جمعہ کو چھ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدوروں ، عقیدت مندوں،سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے یہ انتظام کیا گیا ہے۔
گزشتہ فروری مہینے میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے دوران نارتھ -ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
ستپا سکدراپنے خط میں لکھتی ہیں،‘ایک کامیاب سفر کے بعد جہاں انہیں آرام کرنے کے لیے چھوڑکر آئے ہیں، وہاں ان کا پسندیدہ رات کی رانی کا پودا لگاتے ہوئے آنکھیں نم ہوں گی۔ تھوڑا وقت لگےگا، لیکن اس کی خوشبو پھیلےگی اوران سب تک پہنچے گی، جنہیں میں آنے والے وقت میں فین نہیں، بلکہ فیملی مانوں گی۔’
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہاسٹل میں پھنسے ہوئے طلبا کو ان کی ریاستوں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو چلانے کی منظوری دیےجانے کے بعد جامعہ ملیا اسلامیہ کی طرف سے یہ آرڈر آیا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدرظفرالاسلام خان پر متنازعہ بیان سوشل میڈیا پرپوسٹ کرنے کاالزام ہے۔ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر تنازعہ بڑھنے پر عوامی طور پر معافی مانگ لی تھی۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر یہ تیسری بار ہے، جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو بعد میں بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کے 284 اضلاع کو آرینج زون اور 319 کو گرین زون قراردیا گیا ہے۔ معاملوں کے دوگنا ہونے کی شرح، جانچ کی صلاحیت اور نگرانی ایجنسیوں سے ملی جانکاری کی بنیاد پر ان کو الگ الگ زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ناندیڑ کے شری حضور صاحب گرودوارہ گئے پنجاب کے 4000 سے زیادہ سکھ عقیدت مند لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ان کے لوٹنے کے بعد ریاست کے کو روناانفیکشن کےکل معاملوں میں33.7 فیصدی حصے داری انہی عقیدت مندوں کی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ملک کی خودمختاریت، سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کے لیے انٹرنیٹ کی رفتارکو کم کرنے کی بہت مناسب پابندی لگائی گئی ہے۔
کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔
واقعہ بیتول ضلع کا ہے۔ متاثرہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہی تھی کہ جب سات لوگوں نے ان کا راستہ روک لیا۔ متاثرہ کے بھائی کو ایک کنویں میں پھینک کر انہوں نے پاس کے جنگل میں لے جاکر لڑکی کے ساتھ ریپ کیا۔
وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ موت کے 14 فیصدی معاملے 45 سال کی عمر سے کم کے ہیں، 34.8 فیصدی معاملے 45-60 سال کی عمر کے مریضوں کے ہیں اور 51.2 فیصدی موت کے معاملے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ہیں۔
مؤرخ اوررائٹر آروی اسمتھ نے تقریباً ایک درجن کتابیں لکھی ہیں، جن میں سے اکثر دہلی کے بارے میں ہیں۔ وہ ایک صحافی بھی تھے اور زندگی کے آخری دنوں تک مختلف اخباروں کے لیے لکھتے رہے تھے۔
چنی گوسوامی 1962 کے ایشیائی کھیل کے گولڈ میڈل جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے کپتان رہے تھے۔ ایک کرکٹر کے طور پر انہوں نے 1962 اور 1973 کے بیچ 46فرست کلاس میچوں میں بنگال کی نمائندگی کی تھی۔
گجرات کے کچھ علاقوں میں مہاجر مزدوروں کے سڑکوں پر اترنے کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے کہا کہ ریاست میں ایک دو چھوٹے واقعات ضرور ہوئے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ سرکار کی مدد ان لوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہزاروں مہاجر مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
کورٹ نے کہا کہ کووڈ 19 کے دوران صرف بہت ضروری معاملوں پر ہی شنوائی ہوگی اور یہ بے حد ضروری معاملہ نہیں ہے۔