شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کانگریس پارٹی کی صدرسونیا گاندھی کے خلاف شکایت درج کرانے والے وکیل پروین کےوی نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس پارٹی نے ٹوئٹ کرکے حکومت ہند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بیان بازی کی اور لوگوں کو سرکار کے خلاف بھڑ کانے کی کوشش کی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ان کا پیغام ہے کہ سرکار انڈسٹری کے ساتھ ہے۔ سرکار سے جتنا ہو سکےگا وہ ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار ہوئے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں رہ رہے مزدور اتر پردیش اور بہار جیسی ریاستوں میں اپنے گھر واپس لوٹ رہے تھے، لیکن پولیس کے ذریعے پیدل آگے جانے سے روکے جانے پر یہ لوگ دہلی اتر پردیش بارڈر پر پھنس گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کو روناوبا کے وقت جب پبلک ہیلتھ سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے بھاری بھرکم رقم کی ضرورت ہے تب یہ غیرذمہ دارانہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔
کووڈ 19 لاک ڈاؤن اورسفر سے متعلق پابندیوں کی وجہ سے دوسرے ملکوں میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے مرکزی حکومت نے سات مئی سے ‘وندے بھارت مشن’ کی شروعات کی ہے، لیکن اس مشن کی فہرست میں سری لنکا کا نام نہ ہونے سے وہاں تقریباً دو مہینوں سے پھنسےہندوستانیوں میں ناراضگی ہے۔
پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طور پرقابل اعتراض تبصرہ کو لےکر دائر معاملوں کو رد کرنے کے ساتھ سی بی آئی کو سونپنے کی مانگ والی ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی کی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔
غیر منافع بخش تنظیم سیو لائف فاؤنڈیشن کے مطالعہ کے مطابق، 25 مارچ کو لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے 18 مئی صبح 11 بجے تک اپنے گھروں کو لوٹ رہے 158 مہاجر،ضروری اشیا کی فراہمی کرنے والے 29 لوگ اور 236 دوسرے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
کو رونا بحران سے بڑھتی بےروزگاری میں منریگا ہی واحد سہارا رہ گیا ہے۔ لوگوں کو روزگار دینے کی صحیح پالیسی نہیں ہونے کی وجہ سے مودی سرکار کو اپنی مدت کار میں منریگا کا بجٹ لگ بھگ دوگنا کرنا پڑا ہے اور حال ہی میں اعلان کیےگئے اضافی 40000 کروڑ روپے کو جوڑ دیں تو یہ تقریباً تین گنا ہو جائےگا۔
اگر معیشت کی ترقیاتی شرح کو بنائے رکھنا ہے تو سرکار کو زیادہ سے زیادہ پیسہ خرچ کرنا ہوگا۔ لیکن کو رونا بحران کے نام پراعلان کیے گئے پیکیج میں جی ڈی پی کی قریب قریب ایک فیصدی رقم خرچ کرنے کی بات کی گئی ہے، جو کہ بہت کم ہے۔
لاتیہار ضلع انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ بھوک سے موت کو ثابت کرنے کے لیے کافی جانکاری نہیں ہے۔
کورونا مریض (67 سالہ) کو احمدآباد سول ہاسپٹل کے کووڈ آئسولیشن وارڈ میں 10 مئی کو بھرتی کرایا گیا تھا۔ 13 مئی کو ان کے کو رونا وائرس سے انفیکشن ہونے کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد اہل خانہ کو بھی آئسولیشن میں بھیج دیا گیا تھا۔
دہلی میں رہ رہے بہار کے رام پکار پنڈت کی موبائل فون پر بات کرنے کے دوران روتے ہوئے تصویر گزشتہ دنوں سرخیوں میں رہی تھی۔ ان کے بیٹے کی موت ہو گئی ہے اور وہ اب تک گھر والوں سے نہیں مل سکے ہیں۔
آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے پیدل اپنے گھروں کو لوٹ رہے مہاجر مزدوروں کو سہولیات فراہم کرانے کے لیے ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ مزدوروں کے موجودہ حالات کے مد نظر حکم جاری نہیں نہیں کرتی ہے، تو یہ ‘محافظ اور پریشانیوں کو دور کرنےوالا’کے طور پر اس کے رول کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا۔
مرکزی حکومت کا آتم نربھر بھارت پیکیج جی ڈی پی کا تقریباً 10 فیصدی ہے لیکن اس سے سرکاری خزانے پر پڑنے والا بوجھ جی ڈی پی کا تقریباً ایک فیصدی ہی ہے۔ سرکار نے اکثر راحت قرض یا قرض کے انٹریسٹ میں کٹوتی کے طور پردی ہے۔
پچھلے مہینے پی پی ای کٹ کی کمی کے بارے میں شکایت کرنے کے بعد آندھر اپردیش سرکار نے ڈاکٹر کو برخاست کر دیا تھا۔
یہ معاملہ بلاس پور کا ہے۔ پولیس نے ملزم پولیس اہلکار کے خلاف معاملہ درج کرکے اس کو گرفتار کر لیا ہے۔
سرکار نے راحت پیکیج کا 90 فیصدی سے زیادہ حصہ قرض، انٹریسٹ پر چھوٹ دینے وغیرہ کے لیے اعلان کیا ہے، جس کا فائدہ بڑے بزنس والے ہی ابھی اٹھا رہے ہیں۔ اگرزیادہ لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ دیا جاتا تو وہ اس کو خرچ کرتے اور اس سے کھپت میں اضافہ ہوتا، جس سے معیشت کو از سرنو زندہ کرنے میں کافی مدد ملتی۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ کووڈ 19 کے بحرانی دور میں مہاجر مزدور اور کھیتوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کو پوری طرح سے نظرانداز کردیا گیا۔ عدالت نے ایسے مزدوروں کے بارے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں سے 22 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔
ویڈیو کے توسط سے علاقائی میڈیا کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت ماتا کو اپنے بچوں کے ساتھ ساہوکار کا کام نہیں کرنا چاہیے۔
مغربی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی پرویش سنگھ ورما نے 14 مئی کو نماز ادا کرتے ہوئےلوگوں کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے خلاف ورزی کی بات کہی تھی۔پولیس کے اس کوغلط بتانے کے بعد ورما نے اپنا پوسٹ ڈی لٹ کر دیا
گزشتہ دنوں غازی پور،فرخ آباد اور ہاتھ رس کی ضلع انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کے دوران مسجدوں کے اذان لگانے پر روک لگانے کا زبانی حکم دیا تھا۔ اس حکم کو رد کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مؤذن مسجد سے اذان دے سکتے ہیں لیکن آواز بڑھانے والے کسی آلہ کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
عالمی مذہبی آزادی کے لیے امریکہ کے خصوصی سفیرسیم براؤن بیک نے دنیا بھر کی اقلیتی کمیونٹی پر کووڈ 19 کے اثرات کو لےکر کہا کہ ہندوستان میں اس دوران فرضی خبروں کی بنیاد پر مسلمانوں کےاستحصال کی کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔
عرضی میں الزام لگایا ہے کہ کئی لوگوں کو غیرقانونی طریقے سے آئسولیشن سینٹروں میں رکھا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ آئسولیشن کے نام پر لگاتار حراست میں رکھنا ناانصافی ہے، یہ مرکزی حکومت کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں 16 مہاجر مزدوروں کی دردناک موت کے بعد کورٹ سے یہ مانگ کی گئی تھی کہ عدالت ملک کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو فوری ہدایت دے کہ پیدل چل رہے لوگوں کی پہچان کر کے انہیں ان کے گھروں تک محفوظ طریقے سے پہنچایا جائے۔
آئی اے ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں اینڈ کشمیر پیپلس موومنٹ پارٹی بنانے والے شاہ فیصل جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے نظربندی میں ہیں اور ان پر اس سال فروری میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔
گزشتہ سات مئی کو آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم شہر کے پاس واقع ایل جی پالیمرس انڈسٹری میں ہوئے گیس لیک کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جاری لاک ڈاؤن کے دوران ہماچل پردیش میں مہاجر مزدوروں کی پریشانیوں کو سامنے لانے اور انتظامی کمیوں کو اجاگر کرنے والے کم سے کم چھ صحافیوں کو پچھلے دو مہینے میں 14 ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عظیم پریم جی یونیورسٹی کی جانب سے12 ریاستوں میں کئے گئے سروے میں کہا گیا کہ شہری حلقوں میں 10 میں سے آٹھ مزدور(80 فیصدی)اوردیہی حلقوں میں 10 میں سے لگ بھگ چھ مزدور(57 فیصدی)اپنا روزگار کھو چکے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے سال دسمبر میں مبینہ طور پر متنازعہ بیانات دینے کے معاملے میں 29 جنوری کو ڈاکٹر کفیل خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد رہا کرنے کے بجائے ان پر این ایس اے لگا دیا گیا تھا۔
پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا پہلا مسودہ لےکر آنے والی کمیٹی کے چیئرمین جسٹس بی این شری کرشنا نے کہا کہ آروگیہ سیتو کے استعمال کو لازمی بنانے کے لیے جاری احکامات کو خاطر خواہ قانونی جواز نہیں مانا جا سکتا ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا کے خلاف مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
جئے پور کے شاستری نگر علاقے کے نہری کے ناکہ علاقے میں ہوا مظاہرہ۔ مزدوروں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے مظاہرہ کے دوران انہیں پیٹا، لیکن پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے۔
آج 12 مئی سے شروع ہو رہی اسپیشل راجدھانی ٹرینوں کے مسافر کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کولازمی کر دیا گیا ہے۔مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے ضابطوں کے بعد ایپ کا ڈیٹا اکٹھا ہونے کے ٹھیک 180 دن بعد ڈی لٹ ہو جائےگا۔
پولیس کے مطابق، فیس آف نیشن کے مدیر دھول پٹیل نے مبینہ طور پر 7 مئی کو ایک خبر لکھی، جس کا عنوان تھا، ‘من سکھ منڈاویا کو ہائی کمانڈ نے بلایا، گجرات میں قیادت میں تبدیلی کا امکان’۔ منڈاویا مرکزی وزیر اور گجرات سے راجیہ سبھا ایم پی ہیں۔
مدھیہ پردیش پولیس نے گھر بیٹھے ہوئے ہی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے سوموار کو ‘ایف آئی آر آپ کے دوار’اسکیم کی شروعات کی۔اس کے تحت شکایت ملتے ہی ڈائل 100 شکایت گزارکے گھر جاکر ایف آئی آر درج کرےگا۔
شرمک اسپیشل ٹرینوں میں 24 کوچ ہوں گے۔سماجی دوری کے پروٹوکال کے تحت فی الحال ہر کوچ میں صرف 54 مسافروں کو لےکر لے جایا جا رہا ہے، لیکن اب 72 سیٹوں پر 72 مسافر ہوں گے۔
اس بیچ ریلوے نے دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو پوری صلاحیت کے ساتھ چلانے کو کہا ہے۔ ہر ٹرین میں 24 کوچ ہو ں گے اور ہر کوچ میں 72 سیٹ پر 72مسافر ہوں گے۔اس وقت ایک کوچ میں سماجی دوری کے ضابطوں کے تحت ہر کوچ میں 54 لوگوں کو بٹھایا جا رہا تھا۔
وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق، ملک میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کو رونا وائرس کے ریکارڈ 4213 معاملے سامنے آئے ہیں، جو ایک دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے اور انفیکشن کے کل معاملے بڑھ کر 67152 ہو گئے ہیں۔
جی نیوز کے مدیر سدھیر چودھری نے گزشتہ11 مارچ کو اپنے ٹی وی شو ڈی این اے میں جہاد پر بات کرتے ہوئے ایک چارٹ دکھایا تھا، جس میں کئی طرح کے جہاد پر چرچہ کی گئی تھی۔ کیرل کے ایک وکیل نے اسلام کی توہین کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔