اسی سال اپریل مہینے میں افسپا قانون کو 3 ضلعوں سے عارضی طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ حالانکہ تراپ،چانگ لانگ اور لونگ ڈنگ ضلعوں کے ساتھ کچھ تھانہ حلقوں میں اس کو 30 ستمبر تک نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کو اب 31 مارچ 2020 تک بڑھا دیا۔
کانگریس ترجمان پون کھیرا نے الزام لگایا کہ بی جے پی ان رائے دہندگان کو نشانہ بنارہی تھی جنہوں نے لوک سبھا میں ان کے لیے ووٹ نہیں کیا۔ بی جے پی کے غنڈوں سے جان بچانے کے لیے ڈرے سہمے لوگ جنگلوں میں چھپے ہیں۔
حکومت کے ذریعے لوک سبھا میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، سی اے پی ایف میں سال15-2012کے درمیان خودکشی کے سب سے زیادہ معاملے سی آر پی ایف میں دیکھے گئے، جہاں 149 جوانوں نے خودکشی کی۔
اے ایف ایس پی اے فوجیوں کو امن کے لئے خطرہ مانے جانے والوں پر گولی چلانے کی آزادی دیتا ہے،لیکن یہ ان کو فرضی انکاؤنٹریا دوسرے طرح کے ظلم کرنے کا حق فراہم نہیں کرتا۔
پولیس والوں نے عرضی دائر کر کے الزام لگایا تھا کہ بنچ نے کچھ ملزموں کو پہلے ہی اپنے تبصرے میں ’قاتل‘بتایا تھا۔ کورٹ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کے ذریعے ان معاملوں میں کی جا رہی جانچ پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
یہ قدم اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ فوجیوں کو یہ لگتا ہے کہ افسپا نافذ ہونے کے باوجود اس پر غیرمنصفانہ طریقے سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ چاہے جو بھی آئے، مگر ایسا لگتا ہے کہ فوجی اپنے صبر کے آخری نقطے پر پہنچ گیا ہے۔
فوج میں بھرتی ہونے والے عام انسان ہیں جنہیں وردی ایک خاص مقصد سے پہنائی جاتی ہے۔ان کی بے جا حرکتوں کو ’دیش ہِت ‘ میں نظر انداز کرنا دراصل دیش کے ساتھ غدّاری ہے۔ عوام کا اعتماد سسٹم میں باقی رہے اس کے لئے قانون نافذ کرنے والوں کو قانون کا پابند بنانا ہی ہوگا۔
کمیشن کو دیے گئے بیان میں آزاد کے اہل خانہ نے بتایا کہ آزاد کا قتل 4 مارچ 2009 کو کیا گیا تھا۔ ساتویں جماعت کے اسٹوڈنٹ آزاد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا ۔ مارنے سے پہلے اس کو گھر سے اٹھایا گیا تھا ۔
منی پور فرضی انکاؤنٹر معاملے میں سی بی آئی کی جانچ سے ناراض سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر کو سوموار کو اگلی شنوائی میں پیش ہونے کو کہا ہے۔
منی پور میں 2000 سے 2012 کے درمیان محافظ دستوں اور پولیس کے خلافمبینہ طور پر 1528 فرضی انکاؤنٹرغیرعدالتی قتل کا الزام ہے۔