گزشتہ 30 نومبر کو ریٹائر ہوئے جسٹس جوزف نے 12 جنوری کو کیے پریس کانفرنس کے سیاق میں کہا کہ انھوں نے کورٹ کے مسائل کے بارے میں سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کو بتایا تھا۔ لیکن جب کوئی حل نہیں نکلا تو میڈیا کے سامنے آنا پڑا۔
سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فتوے سے جڑے فیصلے پر روک لگا دی ہے ۔وہیں درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنے آرڈر میں یہ کہا ہے کہ پوری ریاست میں اعلیٰ ذات کا کوئی پجاری ایس سی یا ایس ٹی کے کسی بھی آدمی کی طرف سے پوجا کرنے سے انکار نہیں کر سکتاہے۔
جسٹس کرین جوزف نے کہا کہ ایسی کوئی مثال نہیں ہے جب کالیجئم کی سفارش والے ناموں کو مرکز کے ذریعے واپس بھیجا گیا ہو۔ اس لئے معاملے پر اور زیادہ بات چیت کئے جانے کی ضرورت ہے۔
نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اردو ٹیچر بننے کے لئے اردو معلم کو نااہل قراردیتے ہوئے کہاکہ مساوی امتحان کے ساتھ ہی اردو میں بی ٹی سی کے بغیر پرائمری اسسٹنٹ ٹیچر(اردو) نہیں بن سکتے ہیں ۔ اسسٹنٹ ٹیچر بننے کے لئے ٹیچر اہلیتی ٹسٹ (ٹی ای […]