اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس عبدالکریم چوراہا پر واقع ہلوائی یان مسجد کو شامیانےاور ترپال سے ڈھک دیا ہے، تاکہ ہولی کے دوران مسجد پر کوئی رنگ نہ پھینک دے۔
علی گڑھ کے اپرکوٹ علاقے میں اتوار کو خواتین کو پولیس کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے کی اجازت نہ دینے کی بات کہہ کر روکنے کے کوشش کی گئی جس کے بعد پولیس اور مظاہرین کے بیچ جھڑپ ہوئی۔ تشدد کے بعد علاقے میں سوموار آدھی رات تک انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔
واقعہ ہردوئی ضلع کے بھدیچہ گاؤں کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ دلت لڑکے کو مبینہ طور پر دوسری ذات کی ایک لڑکی سے تعلق کی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں نے چار پائی سے باندھ کر زندہ جلا دیا۔معاملے کی جانکاری کے بعد اس صدمہ سے لڑکے کی ماں کی بھی موت ہو گئی۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے مظفر نگر کے ایک ویڈیو میں ایک نوجوان روزگار مہیا کرانے میں موجودہ حکومت کو ناکام بتا رہا ہے لیکن مبینہ طور بی جے پی-شیو سیناکے کارکن بیچ میں ہی روک کر اس کے ساتھ مار -پیٹ شروع کر دیتے ہیں۔
تازہ معاملے میں یوپی پولیس نے 3 سال کےبچے پر غنڈہ ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا ہے،اس سے پہلے بھی 2012اور 2017 میں بچوں کے خلاف معاملہ درج کیا جاچکا ہے۔
ریاست کےاعلی حکام کی عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو ان کی منظوری حاصل تھی جو حکمراں طبقے کی طرف سے کسی ہدایت نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے۔ اور اگراترپردیش میں معاملہ کمیونسٹوں، دلتوں، اقلیتوں یا کچھ اوبی سی برادریوں کا ہو تو اسکے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔