جس کو ہم ’ایمرجنسی‘ کہتے ہیں اس زمانے میں گجرال نے اندرا گاندھی کے سامنے یہ تجویز پیش کی تھی کہ میڈیا کو آزادی دینی چاہیے اور اس سلسلے میں کچھ اقدامات ضروری ہیں ،انہو ں نے دستاویز بھی تیار کیے ،لیکن جب جے پی تحریک سامنے آئی تو اندرا پیچھے ہٹ گئیں ،گجرال کہتے ہیں؛’اقتدار کے قلعے کی فصیلوں پر جئے پرکاش نرائن کی تحریک کی یلغار شروع ہوگئی ۔مسز اندرا گاندھی نے محاصرے کی اس حالت میں یہ محسوس کیا کہ میڈیا ان کے لیے صحافتی ڈھال بن سکتی ہے ،اس طرح وہ میڈیا کو آزادی دینے کی بات سے پیچھے ہٹ گئیں ۔
اخبار نے وزیر اعظم کی تقریر کو اتنے ادب سے چھاپا ہے جیسے پورا اخبار ان کا ٹائپسٹ ہو گیا ہو۔2019 میں 2030 کی ہیڈلائن لگ رہی ہے۔ آخر کیوں اخبار چھپکر آتا ہے، خبر چھپی ہوئی نہیں دکھتی ہے۔
جن اخبارات کے ویب ایڈیشن یونی کوڈ اردو میں نہیں بلکہ تصویری شکل میں ہوتے ہیں ان کی بڑی قباحت یہ ہے کہ اس طرز کے اخبارات میں کوئی لفظ یا فقرہ تلاش نہیں کیا جا سکتا۔
آج کل ہندوستان میں یہ مفروضہ عام ہے کہ اردو کی بقا کا دارومدار مدارس اور دینی اداروں اور تنظیموں پر ہے، کیونکہ عربی کے بعد اسی زبان میں مذہبی مواد کی کثرت ہے۔ اس کے باوجود افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ معروف و مقبول دینی جماعتوں کے نیوز پورٹل یا ویب سائٹس اردو یونیکوڈ میں دستیاب نہیں ہیں۔
کشمیر ایڈیٹرس گلڈ کے ایک ممبر نے کہا، اداریہ لکھنے والے ہاتھ ہم سے چھین لیے گئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے مانو ہماری سیاہی سوکھ گئی ہے ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنا احتجاج درج کرائیں۔
ویڈیو:میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے گزشتہ ہفتےملک کے اہم ہندی اخباروں کی سرخیوں پر دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ونیت کمار اور سینئر صحافی اور شاعر منگلیش ڈبرال سے ارملیش کی بات چیت۔
ڈبیٹ اینکر بھی اپنی موت مر رہا ہے۔ وہ حکومت کا روبوٹ بنکر رہ گیا ہے۔
نیشنل پریس ڈےکے موقع پر راجستھان کی وسندھرا حکومت کے’کالے قانون‘پراحتجاج کرتے ہوئے ’راجستھان پتریکا ‘نے اپنا ادارتی کالم خالی چھوڑ دیاہے۔ راجستھان کے اہم ہندی روزنامہ راجستھان پتریکا نے وسندھرا حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئےنیشنل پریس ڈےکے موقع پر اپنا ادارتی کالم خالی چھوڑ […]
راجستھان پتریکا کے مدیر اعلیٰ گلاب کوٹھاری نے ‘جب تک کالا:تب تک تالا’ کے عنوان سے پہلے صفحے پر ادارتی مضمون لکھا ہے ۔اس میں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک کالا قانون واپس نہیں لیا جاتا ،تب تک راجستھان پتریکا وزیراعلیٰ وسندھرا راجے اور ان سے متعلق […]