بنگلور میں ہونے والے ویر داس کے شو کو لے کر ہندو جن جاگرتی ویدیکے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔
دہلی میں منور فاروقی کاشو 28 اگست کو ہونا تھا۔ وشو ہندو پریشد نے پولیس کمشنر سے شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ فاروقی ‘اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔’ اس سے پہلےاس ماہ کے شروع میں بنگلورو میں بھی ان کا شو اجازت نہ ملنےکی وجہ سے ردکر دیا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش کے اندور کے رہنے والے نلن یادو نئے سال پر ہوئے ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر مذہبی جذبات کومجروح کرنےکے لیےا سٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔
ویڈیو: موجودہ دور میں سیاست اور میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم ایسے قابل رحم حالت میں ہیں کہ خود ہی لطیفہ بن گئے ہیں۔ دوسری طرف سنجیدہ صحافیوں یا کامیڈینس کے تبصرے سے کبھی سرکار ، تو کبھی عدلیہ کو تکلیف پہنچ رہی ہے۔ ان مدعوں پرسینئر صحافی پریہ درشن اور ٹی وی اینکر میناکشی شیوران سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں ارملیش۔
اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی اور چار دیگر کو ہندو دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گزشتہ ایک جنوری کو اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ فاروقی کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد چھ فروری کی رات کو رہا کیا گیا تھا۔
منور فاروقی کو ضمانت ملنے کے بعدجیل انتظامیہ نے یوپی کی ایک عدالت کے پیشی وارنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کی رہائی میں عذر کا اظہار کیا تھا۔ دیر رات سپریم کورٹ کے ایک جج نے اندور کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کو فون کرکے انہیں احکامات کے لیے ویب سائٹ دیکھنے اور اس پر عمل کرنے کوکہا۔
اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کو جنوری میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں اندور میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش سرکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری میں 2014 میں دیے سپریم کورٹ کے گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کر دی کہ ضمانت دینے کاکوئی گراؤنڈ نہیں بنتا ہے۔ فاروقی کو اس مہینے کی شروعات میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کو اس مہینے کی شروعات میں ہندو دیوتاؤں کےخلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پیپلزیونین فار ڈیموکریٹک رائٹس نے کہا کہ یہ معاملہ بنیادی آزادی کونظر انداز کرنے اور اس کو بنائے رکھنے میں عدلیہ کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت عرضی پر سوموار کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ انہیں اس مہینے کی شروعات میں اندور میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ طور پرقابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس مہینے کی شروعات میں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو اندور میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پچھلے ہفتے پولیس کے ذریعے ان کے خلاف ثبوت نہ ہونے کی بات کہنے کے باوجود ایک جوڈیشیل مجسٹریٹ نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔
مدھیہ پردیش پولیس نے ہائی کورٹ کی اندور بنچ کے سامنے ہندو دیوتاؤں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت عرضی کی شنوائی میں کیس ڈائری پیش نہیں کی اور کہا کہ فاروقی کو رہا کرنے سے نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہو سکتاہے۔
اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے ڈی جی سی اے کو پابندی ہٹانے کے لیے ایئرلائنس کو ہدایت دینے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو: دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس فائرنگ اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اور ٹی وی جرنلسٹ ارنب گوسوامی کے بیچ ہوئے تنازعہ پر سی ایس ڈی ایس کے مدیر ابھئے کمار دوبے اور سینئر صحافی شیبااسلم فہمی کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
وہیں سول ایویشن منسٹر ہردیپ سنگھ پوری نے معاملے کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے ہندوستان کی دوسری ایئرلائنس سے کامراپر اسی طرح کی پابندی لگانے کی‘صلاح’دی ہے۔
اس شو میں شریک ہونے کی کوشش کرنے والے ایک فرد نے کئی ٹوئٹ کرکے یہ کہا ہے کہ پروگرام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے افراد ہندو تنظیم سے وابستہ تھے اور وہ کنال کامرا کو اینٹی نیشنل اور اینٹی ہندو کہہ رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ اسلام مخالف نعرے بھی لگا رہے تھے۔