سال2008 میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکہ میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں بھوپال سے ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجے راہرکر، سدھاکر دھر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔
سال 2011 میں اتر پردیش کے کوشامبی ضلع میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر ایک مظاہرہ کے دوران اشتعال انگیز تقریرکرنے اور ان کے پانچ ساتھیوں پر دوسری کمیونٹی کے ایک نوجوان کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔
نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے پہلےبغیرکسی جانبداری کے ایک سال کے اندر جس پارلیامنٹ کو جرم سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پانچ سال بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ اس دوران ان کی پارٹی کے کئی رکن پارلیامان اور وزراء پر سنگین الزام لگے مگر مجرمانہ مقدمہ چلانے کی بات تو دور، انہوں نے عام اخلاقیات کی بنیاد پر کسی کا استعفیٰ تک نہیں لیا۔
عدالت نے بہار اور کیرل کو ضرورت کے حساب سے اپنے اضلاع میں ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا معاملوں کی شنوائی کے لیے اسپیشل کورٹ بنانے کی آزادی دی ہے۔
سپریم کورٹ نے 30 اگست کو مرکزی حکومت سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ اس نے کورٹ کے آرڈر کے باوجود ایم ایل اے اور ایم پی کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی تفصیل پیش نہیں کی ہے۔
ہائی پروفائل ملزمین کی رہائی، ضمانت اور گواہوں پر دباؤ ہونے جیسے کئی سوال اٹھاتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ابھے ایم تھپسے نے اس معاملے کو عدلیہ کی ناکامی کہا ہے۔
خصوصی عدالت نے کہا کہ وہ این آئی اے کی یہ دلیل مانتی ہے کہ ملزمین نے ہندو راشٹر بنانے کے مقصدسے بم دھماکے کو انجام دینے کی سازش رچی تھی۔