مغربی ممالک اور امریکی اداروں نے ا یبٹ آباد کے آپریشن کے بعد جس طرح پاکستان کو ایک طرح سے احساس گناہ میں مبتلاکرکے رکھا اور اسامہ کی ایک فوجی مستقر میں موجودگی کو پوری دنیا میں موضوع بحث بنادیا، بالکل اسی طرح بارشہ کا آپریشن بھی ترکی کی سفارت کاری کے لیے اب ایک امتحان ہوگا۔ لگتا ہے کہ آپریشن کا وقت بھی سوچ سمجھ کر طے کیا گیا تھا، تاکہ یہ ترکی کی حالیہ فوجی و سفارتی کامیابی میں دودھ میں جیسے مینگنیاں ڈالنے کا کام کرے۔
ہتھیاروں کی عالمی سطح پر تجارت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ہتھیار فروخت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک امریکا ہے، جو عالمی سطح پر بیچے گئے ہتھیاروں کا 36فیصد حصہ فروخت کرتا ہے۔
امریکی سفارت خانہ کے القدس منتقلی اور فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی جارحیت مشرق وسطی کے پریس کی سب سے نمایاں خبر رہی ، اسی بحران کی پیش نظر تنظیم تعاون اسلامی (OIC) اورعرب لیگ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ دوسری بڑی خبروں میں عراقی انتخابات میں غیرمتوقع طور پر مقتدی الصدر کی کامیابی نے میڈیا میں کافی جگہ پائی۔
صدر ٹرمپ کے ایران کے ساتھ عالمی جوہری ڈیل سے امریکی انخلا کے اعلان کے بعد یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے پر کاربند رہنا چاہتی ہے۔ ادھر ایرانی صدر روحانی نے یورینیم کی افزودگی کو دوبارہ فروغ دینے کی دھمکی دی ہے۔
امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے لگائے گئے متنازعہ درآمدی ٹیکسوں کے جواب میں چین نے بھی 128 مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس لگا دیے ہیں۔ چین کی طرف سے لگائے گئے ان ٹیکسوں کی مالیت تین بلین امریکی ڈالرز بنتی ہے۔
پاکستان میں کئی حلقوں نے وفاقی وزیرِ دفاع خرم دستگیرکے اس حالیہ بیان کو حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے، جس میں وفاقی وزیر نے امریکا سے یہ شکوہ کیا تھا کہ واشنگٹن نے جمہوری پاکستان سے تعلقات استوار کرنے کی موثرکوششیں نہیں کیں۔
ٹیلرسن کے ہٹائے جانے پر بہت سے روزناموں اور اخبارات نے اپنے تاثرات لکھے ہیں، کچھ اخبارات نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس قدم کو سراہا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور ٹیلرسن کی رائے ایران نیوکلیر پروگرام اور قطر کی پابندی پر مختلف تھی ۔
بین الاقوامی قوتوں کے درمیان ’طاقت اور رسہ کشی کی وجہ‘ سے شام میں جاری خونریز اور لاکھوں زندگیاں کھا جانے والی خانہ جنگی اپنے آٹھویں سال میں داخل ہو گئی ہے۔
جیسے جیسے اسلام آباد میں امریکا کا اثر و رسوخ ماند پڑ رہا ہے، ویسے ویسے روس پاکستان سے سفارتی، عسکری اور اقتصادی تعلقات بڑھا رہا ہے۔ سرد جنگ کے دشمن آج کے اتحادی بننے جا رہے ہیں۔
انقرہ اور ماسکو کے مابین طے پانے والے ایک دفاعی معاہدے کے تحت ترکی روس سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل خریدے گا۔ اس دفاعی معاہدے کے بعد ترکی اور نیٹو اتحادیوں کے تعلقات مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔ شامی علاقے عفرین میں امریکی حمایت […]
اس اعلان کے فوراً بعد نئی دہلی کے دورہ پر آئی ایک اسرائیلی تاریخ دان ایستھر کارمل حکیم نے بتایا کہ خود ان کا ملک اس اعلان سے حیرا ن و پریشان ہے۔ انکا خدشہ تھا کہ ٹرمپ کا یہ اعلان مغربی ایشیا کو عدم استحکام سے دوچار […]
ٹھیک ایک سو برس قبل برطانوی فوج نے یروشلم کا قبضہ حاصل کیا تھا اور اس سے ایک ماہ قبل ہی برطانوی حکومت نے بالفور ڈیکلیئریشن جاری کیا تھا۔ دو نومبر 1917ء کو جاری کیے جانے والے بالفور ڈیکلیئریشن میں برطانوی حکومت نے فسلطین میں یہودیوں کے لیے […]
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے امریکا میں گن کلچر اور تشدد پر نوپور شرما کا تبصرہ