مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر اشونی کمار نے لوک سبھا الیکشن کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے دو معاملوں پر اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ یہ رپورٹ لاتور اور وردھا میں مودی کی تقریر کو لےکر تھی۔
سپریم کورٹ نے کانگریس ایم پی سشمیتا دیو کی عرضی پر کوئی ہدایت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بارے میں شکایتوں پر فیصلہ کر لیا ہے۔ ایسی حالت میں ان احکام کو چیلنج دینے کے لئے نئی عرضی دائر کرنی ہوگی۔
اس لوک سبھا انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں ملی کل شکایتوں میں سے 29 بی جے پی رہنماؤں، 13 کانگریس رہنماؤں، دو سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں اور ایک ایک ٹی آر ایس اور بی ایس پی رہنماؤں کے خلاف تھی۔
کانگریس وومین ونگ کی صدر سشمتا دیو نے عرضی دائر کر کے شکایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذریعے واضح پابندی کے باوجود مودی اور شاہ نے نفرت پھیلانے والی تقریر کی اور آرمڈ فورسز کا اپنی ریلیوں میں استعمال کیا۔
بہار کے بیگوسرائے ضلع میں ایک انتخابی ریلی کے دوران مرکزی وزیر اور این ڈی اے کے لوک سبھا امیدوار گریراج سنگھ نے کہا تھا قبر کے لیے اگر زمین چاہیے تو وندے ماترم بولنا پڑے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ احمد آباد میں وزیر اعظم نریندر مودی کے منی روڈ شو کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد وزیر اعظم مودی نے ایک کھلی جیپ کی سواری کی، سڑک پر چلے اور یہاں تک کہ ایک چھوٹی سی تقریر بھی کی۔