گزشتہ 27 مئی کو یو آئی ڈی اے آئی کے بنگلورو ریجنل آفس نے ایک پریس ریلیز میں آدھار ہولڈرز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے کارڈ کی فوٹو کاپی کسی بھی ادارے کے ساتھ شیئر نہ کریں، کیونکہ اس کے غلط استعمال کا امکان ہے۔ اب اسے واپس لیتے ہوئے الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے کہا کہ آدھار آئی ڈی کی تصدیق کے نظام نے آدھار ہولڈرز کی شناخت اور رازداری کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ بندوبست کیے ہیں۔
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آدھار کارڈ سے متعلق اس کے سامنے بڑی تعداد میں ایسے معاملے سامنے آتے ہیں جن میں کسی خاص سال کے ساتھ تاریخ پیدائش1 جنوری بتائی گئی ہوتی ہے جبکہ کچھ معاملوں میں تو صرف تاریخ پیدائش کے سال کی جانکاری درج رہتی ہے۔
پیچ سے آدھار کے Enrollment Software میں جزوی تبدیلی کرکے اس کے سیکورٹی فیچر کو بند کردیا جاتا ہے اور آسانی سے اس کو ہیک کرلیا جاتا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پیچ آسانی سے 2500روپے میں دستیاب ہے۔
ٹی آر اے آئی چیئر مین آر ایس شرما نے ٹوئٹر پر اپنا آدھار نمبر ڈال کر چیلنج دیا تھا کہ صرف اس نمبر کی بنیاد پر کوئی ان کونقصان پہنچا کر دکھائے ۔کچھ وقت کے بعد فرانسیسی ماہرین نے آدھار کے ذریعے ان کا ذاتی پتہ ،یوم پیدائش ،فون نمبر سمیت کئی ساری جانکاری ڈھونڈ نکالیں۔
یہ حکومت اس لئے نہیں ہے کہ کانگریس کے گناہوں کو دوہراتی رہے۔ کیا ججوں کی تقرری کے معاملے میں مودی حکومت نے کوئی الگ اخلاقی پیمانہ قائم کیا ہے؟
ایک پی آئی ایل کی شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے ڈیپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونی کیشن سے پوچھا کہ آپ صارفین پر آدھار کو موبائل فون سے جوڑنے کی شرط کیسے لگا سکتے ہیں۔
مویشیوں کے کان میں ٹیگ لگاکر 12 عدد کا شناختی نمبر فراہم کیا گیا ہے۔ ایک متعلقہ افسر نے بتایا کہ اس سے مویشیوں کی غیر قانونی خرید و فروخت اور اسمگلنگ کے ساتھ ان کو لاوارث چھوڑنے کی عادت پر لگام لگانے میں سرکار اور سسٹم کو مدد ملےگی۔
یو آئی ڈی اے آئی نے سرکاری محکمہ جات اور ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ آدھار نمبر نہیں ہونے پر ضروری خدمات اور فائدے سے استفادہ کرنے والے کو اس کا فائدہ لینے سے منع نہ کیا جائے۔
ریاست کے مدرسوں میں پڑھ رہے ہزار سے زیادہ نیپالی بچے آدھار کارڈ کی لازمیت اور مدرسہ بورڈ کے ذریعے دوسرا اختیار نہ دینے کی وجہ سے آنے والے امتحان میں نہیں بیٹھ سکیںگے۔
اگلی چیز یہ ہونے والی ہے کہ آپ کو اپنے بال کٹانے کے لئے یا جلیبی خریدنے کے لئے بھی آدھار کارڈ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آدھار نمبرکے بغیر آپ کو سڑک پر گاڑی چلانے کی بھی اجازت نہیں ملے۔
موجودہ نظام میں آدھار کی تصدیق انگلیوں کے نشان اور آنکھوں کی پتلی کے اسکین کے ذریعے کی جاتی ہے۔
شہری بےگھروں کو بسیرا مہیا کرانے کے معاملے میں سپریم کورٹنے اترپردیش حکومت سے پوچھا کہ کیا آدھار کارڈ نہ رکھنے والے بےگھر لوگ حکومت کے لئے وجود ہی نہیں رکھتے۔