خصوصی رپورٹ :سال 2018 میں سی اے جی (کیگ) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ 2013-14 سے 2015-16 کے بیچ ایف سی آئی نے ہریانہ کے کیتھل میں اڈانی گروپ کے گودام میں اس کی صلاحیت کے مطابق گیہوں نہیں رکھا اور خالی جگہ کا کرایہ بھرتے رہے۔ مودی حکومت اب اس رپورٹ سے یہ بات ہٹوانے کی کوشش کر رہی ہے۔
2012 میں تقریباً 81 کروڑ روپے کا قرض نہ چکانے پر اسٹیٹ بینک آف میسور نے اسٹرلنگ گروپ کے خلاف معاملہ درج کروایا تھا۔ 2014 میں اس کے پرموٹرس کو ول فل ڈیفالٹر قرار دے دیا گیا۔ لیکن 2015 میں آر بی آئی کے اصول کے خلاف گروپ کی ایک کمپنی کو اسٹیٹ بینک کے کنسورٹیم کے ذریعے لون دیا گیا۔
آسٹریلیا کے شمالی کوئنس لینڈ کے کارمائل کوئلہ کان میں کھدائی کے لئے اڈانی کو جون میں منظوری ملی تھی۔ یہاں کان کنی کو لےکر تنازعہ ہے کیونکہ اس کان کے قریب ہی گریٹ بیریئر ریف ہے، جہاں دنیا کی سب سے بڑی مونگے کی چٹانیں ہیں۔
اڈانی پاور کو جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع میں 222.68 ہیکٹر زمین کے قبضے کی رسمی منظوری ملی ہے۔ باقی 202.32 ہیکٹر زمین کے لئے منظوری ملنی باقی ہے۔ اسپیشل اکانومک زون میں قائم اکائیوں کو حکومت ٹیکس فوائد سمیت کئی سہولیات فراہم کرتی ہے۔
کسی زمانے میں وڈودرا کی کاروباری کمیونٹی میں بات چیت کے مرکز میں رہے سندیسرا بندھو کو تقریباً5000 کروڑ روپے کا قرض کا ول فل ڈفالٹر مانا جا رہا ہے، ساتھ ہی ان کو حکومت کے ذریعے اقتصادی بھگوڑا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔حالیہ سی بی آئی تنازعہ میں ایجنسی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے اسٹرلنگ بایوٹیک کے مالکوں سے نزدیکی کی بات سامنے آئی ہے۔
اڈانی گروپ نے کہا ہے، ’ مرکزی حکومت ملک کے ہائی وے کی لمبائی دو لاکھ کلومیٹر تک کرنے پر غور کر رہی ہے، اڈانی گروپ اس کو کمپنی کے لئے ترقی کے مواقع کے طور میں دیکھتا ہے۔‘
جہاں باقی کارپوریٹ کھلاڑی صرف سرخیوں میں رہتے ہیں ،وہیں صحیح معنوں میں اچھے دن ایک انام سی فرم سوان انرجی کے پروموٹر کے آئے ہیں ۔جن کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں کھڑی ہیں۔ نئی دہلی : نریندرمودی کے ہندوستان کے سب سے […]
کیا انگریزی اخباروں میں چھپی خبروں کا ہندی میں ترجمہ کرنے پر بھی ہتک عزت ہو جاتی ہے؟ ترجمے کی خبروں یا پوسٹ سے ہتک عزت کا ریٹ کیسے طے ہوتا ہے، شیئر کرنے والوں یا شیئر کئے گئے پوسٹ پر لائک کرنے والوں پر ہتک عزت کا […]