سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے ستمبر 2018 میں کہا تھا کہ ایس سی –ایس ٹی کے صاحب ثروت لوگ یعنی کہ کریمی لیئر کو کالج میں داخلے اور سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن کافائدہ نہیں دیا جا سکتا۔
گزشتہ جون میں ، یوگی حکومت نے ایس سی میں 17 او بی سی کو شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، جس کی مرکزی حکومت نے بھی مخالفت کی تھی۔
آدتیہ ناتھ حکومت کا یہ فیصلہ عدالت کے آخری حکم کے تحت ہوگا۔ اگر عدالت ان کو ایس سی میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دیتی، تو ان کو اس دائرے سے باہر کر دیا جائےگا۔
سپریم کورٹ نے ایک ہی فیملی کے 5 لوگوں کے قتل اور خاتون اور اس کی بیٹی سے ریپ کے معاملے میں اپنے دس سال پرانے فیصلے کو بدلتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے تھے اور ان کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا تھا۔
13 پوائنٹ روسٹرکے نفاذ کا فیصلہ ملک میں اب تک کی تمام سماجی حصولیابی کو ختم کر دےگا۔ اس سے یونیورسٹی کے اسٹاف روم یکساں سماجی اکائی میں بدل جائیںگے کیونکہ اس میں ہندوستانی سماج کے تنوع اور تکثیریت کو عزت دینے کا کوئی تصور نہیں ہے۔
جے این یو، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دلت اسٹڈیزکے ذریعے دو سال تک کئے ایک مطالعے میں سامنے آیا ہے کہ ملک کی کل جائیداد کا 41 فیصد ہندو اشرافیہ اور 3.7 فیصد ایس ٹی ہندوؤں کے پاس ہے۔
سپریم کورٹ کو ناگ راج معاملے میں دئے اپنے فیصلے کو نظرِثانی کے لئے بڑی بنچ کو بھیج دینا چاہیے۔سپریم کورٹ کے ہی پانچ ججوں سے زیادہ والی بنچکے کئی فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ ذات پات والے نظام میں نچلے پائیدان پر ہونا اپنے آپ میں ہی سماجی پچھڑاپن دکھاتا ہے۔
اعلیٰ قانونی افسر نے بتایا کہ حالانکہ کمیونٹی کے کچھ لوگ اس سے ابر چکے ہیں لیکن پھر بھی ذات اور پسماندگی کا ٹھپہ ابھی بھی ان پر لگا ہوا ہے۔
اتر پردیش کے کوشامبی میں ترقیاتی کاموں کا تجزیہ کرنے گئی ڈی سی وی او کو دلت ہونے کی وجہ سے مبینہ طور پر گاؤں کے مکھیا اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ آفیسر نے برتن میں پانی دینے سے انکار کر دیا۔
دہلی یونیورسٹی میں 264 پروفیسروں کی کل منظور شدہ تعداد میں ایس سی کٹیگری کے صرف 3 لوگ ڈی یو کے مختلف کالجوں میں کام کر رہے ہیں جبکہ ایس ٹی کا کوئی نمائندہ نہیں ہے۔
اسپیشل رپورٹ: گورکھپور یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام ہے کہ اساتذہ کی تقرری کے دوران جنرل میں بھی ایک خاص ذات کو ترجیح دی گئی۔ سلیکشن پروسس کو لےکر سوال اٹھ رہے ہیں۔
پارلیامنٹ میں پیش Ministry of Personnel, Public Grievances and Pensionsکے اعداد و شمار سے یہ جانکاری حاصل ہوئی ہے۔
ایس سی فرنٹ کے ریاستی صدر اوراترپردیش کے رابرٹس گنج سے رکن پارلیامان چھوٹےلال کھروار نے وزیر اعظم کو خط لکھکر وزیراعلیٰ کے ساتھ ریاستی صدر مہیندرناتھ پانڈے اور سکریٹری سنیل بنسل کی بھی شکایت کی ہے۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پبلک پلیس میں فون پر ایس سی-ایس ٹی کے خلاف برادری کی پہچان کو لے کر کچھ بھی تبصرہ کرنے کو جرم قرار دیا ہے۔اس کے لیے 5برس کی قید بھی ہو سکتی ہے۔اس سلسلے میں کورٹ نے ایک شخص کے خلاف […]