دہلی اسمبلی الیکشن: 44 موجودہ ایم ایل اے نے دوبارہ الیکشن جیتا
دہلی اسمبلی انتخابات کے منگل کو آئے نتائج کے مطابق بی جے کے دو موجودہ ایم ایل اے سمیت کل44 موجودہ ایم ایل اے اپنی سیٹیں بچانے میں کامیاب رہے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے منگل کو آئے نتائج کے مطابق بی جے کے دو موجودہ ایم ایل اے سمیت کل44 موجودہ ایم ایل اے اپنی سیٹیں بچانے میں کامیاب رہے۔
بی جے پی ایم ایل اے نے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے کہ ، میری مسلم کمیونٹی کو گائے کہنے کی کوئی منشا نہیں تھی ۔ میں نے کہا تھا کہ ان سے ووٹ مانگنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے پہلےبغیرکسی جانبداری کے ایک سال کے اندر جس پارلیامنٹ کو جرم سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پانچ سال بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ اس دوران ان کی پارٹی کے کئی رکن پارلیامان اور وزراء پر سنگین الزام لگے مگر مجرمانہ مقدمہ چلانے کی بات تو دور، انہوں نے عام اخلاقیات کی بنیاد پر کسی کا استعفیٰ تک نہیں لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے،’جن521موجودہ ایم پی کے حلف نامہ کا تجزیہ کیا گیا،ان میں 430 (83 فیصد)کروڑ پتی ہیں۔ان میں بی جے پی سے 227،کانگریس سے 37 اور اے آئی اے ڈی ایم کے سے 29 ایم پی ہیں۔‘
گزشتہ 5 سالوں میں راجستھان کے ایم ایل اے کے تنخواہ – الاؤنس پر 90.79 کروڑ روپے خرچ کیا گیا۔وہیں سابق ایم ایل اے کو ملنے والی پینشن تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہے۔
عدالت نے بہار اور کیرل کو ضرورت کے حساب سے اپنے اضلاع میں ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا معاملوں کی شنوائی کے لیے اسپیشل کورٹ بنانے کی آزادی دی ہے۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق ریاست میں ہرایک ایم ایل اے کی کمائی صوبے کا تخمینہ فی شخص آمدنی کے مقابلے تقریباً 18گنا زیادہ تھی۔
ہندوستان میں زیادہ تر لوگ جب ووٹ دینے جاتے ہیں، تو صرف امیدوار کی ذات اور مذہب دیکھتے ہیں نہ کہ اس کا مجرمانہ پس منظر۔
بھڑے کی قیادت والے شیو پرتشٹھان ہندوستان گروپ کے سیکڑوں کارکنوں کو فسادات کے معاملے میں کلین چٹ مل گئی ہے۔ جبکہ درجنوں معاملوں میں فسادات کی دفعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ انکشاف ایک آر ٹی آئی میں ہوا ہے۔
سپریم کورٹ نے 30 اگست کو مرکزی حکومت سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ اس نے کورٹ کے آرڈر کے باوجود ایم ایل اے اور ایم پی کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی تفصیل پیش نہیں کی ہے۔
مدھیہ پردیش دیواس ضلع کے اودئے نگر میں ہوئی واردات ،ایم ایل اے کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور مار پیٹ کا معاملہ درج ۔
نفرت پھیلانے والی تقریر کرنے والے رکن پارلیامان / ایم ایل اے کی تعداد کے لحاظ سے بی جے پی کی حکومت والی ریاست اتر پردیش سر فہرست ہے۔ ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پورے ملک میں 1765 رکن پارلیمان اور ایم ایل اے سے جڑے 3045 مجرمانہ معاملے زیر التوا : مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا، یوپی سب سے آگے