میرٹھ ضلع کے صحافی ذاکر علی تیاگی کے خلاف 2020 میں درج کیے گئے مبینہ گئو کشی کے ایک معاملے میں مقامی عدالت نےفیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں صحافی کی موجودگی امن و امان کو بگاڑ سکتی ہے۔
اس عہدے کے لیے تین سابق چیف جسٹس کو بھی شارٹ لسٹ کیا گیا تھا، لیکن ان سب کو درکنار کرکےسلیکشن کمیٹی نے جسٹس ارون مشرا کو ترجیح دیا۔ پچھلے سال فروری میں سپریم کورٹ میں جج کےعہدے پررہتے ہوئےانہوں نےوزیر اعظم مودی کی تعریف کی تھی، جس کی وجہ سے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ وہ کس حد تک سرکار کے قریبی ہیں۔
اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے ایک گاؤں میں کھیت سے گائے کی ہڈیاں/باقیات برآمد ہونے کے بعد پولیس نے صحافت کے طالب علم ذاکر علی تیاگی کو گرفتار کیا تھا۔ ذاکر کا کہنا ہے کہ انہیں فرضی طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اس سلسلےمیں ہیومن رائٹس کمیشن نے میرٹھ پولیس کو نوٹس جاری کر کےجواب طلب کیا ہے۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ ریاست ٹرینوں میں سوار غریب مزدوروں کی زندگی کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔کمیشن نے داخلہ سکریٹری، ریلوے اور گجرات اور بہار کی حکومتوں کو نوٹس جاری کرکے چار ہفتے میں تفصیلی جواب دینے کو کہا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو آرا قصبے کے جواہر ٹولہ میں رہنے والے راہل کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے والدیومیہ مزدور ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سےوہ پچھلے کئی دنوں سے بےروزگار بیٹھے ہیں۔
کمیشن کے مطابق، دو اپریل کو ‘ بھارت بند ‘ کے دوران مظاہرہ میں دلت کمیونٹی کے لوگوں کی پٹائی کی گئی۔ ان کو جھوٹے مقدموں میں پھنسایا گیا اور چھے ہفتہ گزرنے کے بعد بھی یہ لوگ جیل میں ہیں۔
زمین حاصل کرنے کی کارروائی کو لے کر منعقد میٹنگ میں شامل کسانوں نے دعویٰ کیا کہ اجلاس کا ایجنڈا اور مقصد واضح نہیں ہے۔ افسر اس کو دوسرااجلاس بتا رہے ہیں جبکہ کسی کو پتا ہی نہیں ہے کہ پہلی میٹنگ کب ہوئی تھی۔
2010میں کمیشن نے تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس کارروائی میں کوئی مارا جائے تو انہیں فوری طور پر این ایچ آر سی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔
لکھنؤ: کاشی ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں ہوئی لاٹھی چارج کے معاملےکا از خود نوٹس لیتے ہوئے قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ریاستی سرکار سے پورے معاملے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ این ایچ آر سی […]