جہاں ایک طرف کئی بی جے پی مقتدرہ ریاستوں کی سرکاریں‘لو جہاد’کے خلاف بل لانے کی مکمل تیاری کر چکی ہیں، وہیں اپوزیشن نے سرکاروں کے اس طرح کا قانون بنانے کو شخصی آزادی میں دخل اورملک میں فرقہ وارانہ کھائی کو گہرا کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ اسمبلی کے آئندہ سیشن میں‘لو جہاد’کے خلاف بل پیش ہوگا، جس میں‘لو جہاد’کوغیر ضمانتی جرم قرار دیتے ہوئے کلیدی ملزم اور اس کا ساتھ دینے والوں کے لیے پانچ سال کی سخت سزا کا اہتمام کیا جائےگا۔
گزشتہ اکتوبر میں قومی خواتین کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی تھی اور بتایا تھا کہ اس دوران ریاست میں لو جہاد کے بڑھ رہے معاملوں سمیت کئی مدعوں پر بات ہوئی تھی۔ اب ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کمیشن نے کہا ہے کہ اس طرح کا کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔
کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔
نیوز چینل ترنگا ٹی وی کی کنسلٹنگ ایڈیٹر برکھا دت نے کہا کہ چینل کے پرموٹر اور کانگریسی رہنما کپل سبل نے جنوری 2019 میں چینل کے ملازمین کی تقرری کرتے وقت کم از کم دو سال کی مدت کار دینے کی بات کہی تھی، اب وہ اس سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
نیشنل کمیشن فار وومین میں چیئر پرسن کے عہدے کو چھوڑکر تمام پانچ ممبروں کے عہدے خالی ہیں۔ کمیشن کو مضبوط کرنے کے لئے بنایا گیا بل بھی اپریل 2015 سے ہی وزیر اعظم دفتر میں زیر التوا ہے۔