اخبار’وشووانی’کے مدیر ویشویشور بھٹ نے کہا کہ خبر ذرائع پر مبنی تھی اور اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ وضاحت جاری کر سکتے تھے۔ بہت زیادہ تو ہتک عزت کا معاملہ دائر کیا جا سکتا تھا لیکن ایف آئی آر درج کرانا ایک نیا پیٹرن شروع کرنے جیسا ہے۔ میں یقینی طور پر عدالت میں اس کو چیلنج دوںگا۔
کرناٹک کے گورنر کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے مہر نہیں لگائی ہے ۔یدورپا کے وکیل مکل روہتگی کی سوموار تک وقت دینے کی مہلت درخواست سے بھی سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
بی جے پی کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ایم ایل کی اتنی تعداد نہیں ہے۔گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔