پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہےکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکےکیونکہ انکاؤنٹرسائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ سچائی بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھے خط میں ایڈیٹرس گلڈ نے کہا کہ ممبئی میں ایک ایڈیٹر کی گرفتاری پر انہوں نے پریس کی آزادی کی بات اٹھاکر صحیح کیا،لیکن اتر پردیش میں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی اوربھی تکلیف دہ واقعات رونماہوئے ہیں، ساتھ ہی صحافیوں کو ان کا کام کرنے سے روکا گیا ہے۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ پولیس کا کام صحافی کے کام میں رکاوٹ ڈالنا نہیں ہے، خاص طور پر موجودہ حالات میں، بلکہ ان کے کام میں معاون بننا ہے۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کا یہ بیان اترپردیش اور کرناٹک میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہروں کی رپورٹنگ کر رہے کئی صحافیوں کو حراست میں لینے کے بعد آیا ہے۔