یوگا گرو اور کاروباری رام دیو اور ان کی کمپنی پتنجلی آیوروید کو اس ہفتے ملک کی تین مختلف عدالتوں سے دھچکا لگا ہے۔ تاہم، یہ ان کےلیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جیسے جیسے ان کی کاروباری سلطنت وسیع ہوتی گئی ہے، ان کے حوالے سے تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔
بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی نے اخبارات میں اشتہار دے کر دعویٰ کیا ہے کہ اس کی دوائیں ٹائپ 1 ذیابیطس، تھائرائیڈ اور دمہ جیسی کئی بیماریوں کا علاج کر سکتی ہیں۔ ‘ایلوپیتھی کے ذریعے پھیلائی گئی غلط فہمیاں’ کے عنوان سے شائع ہونے والےاس اشتہار کو تمام ڈاکٹروں نے پورے طور پر گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
خبروں کے مطابق، اتراکھنڈ کی آیورویدک اور یونانی خدمات کے عہدیدار کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں رام دیو کی پتنجلی دیویہ فارمیسی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پانچ دواؤں کی تیاری اوران کی تشہیر بند کرے۔ اس سے پہلے بھی کورونیل سمیت کچھ دوائیوں کے بارے میں سوال اٹھ چکے ہیں۔
ویڈیو: یوگا پرانایام کرنا ایک بات ہے لیکن یوگا سے کورونا کا علاج ہونے کا دعویٰ کرنا سراسر گمراہی پھیلانا ہے۔ کچھ ایسا ہی کام کھلے عام ٹی وی اسکرین پر رام دیو کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ وہ بھی اس وقت سے جب سے کورونا وائرس نے ہندستان میں دستک دی تھی۔ رام دیو کبھی کورونل کے نام پر لگاتار بھرم پھیلا رہے ہیں تو کبھی یوگا پرانایام سے بدن میں اینٹی باڈی تیاری کرنے کے دعوے کر رہے ہیں۔
کورونا کے علاج کے دعوے کے ساتھ لانچ ہوئی پتنجلی کی‘کورونل’کو وزارت آیوش سے ملے سرٹیفیکیٹ کو ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور رام دیو کے ذریعے کورونل کو 150 سے زیادہ ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ملنے کا دعویٰ شک کے دائرے میں ہے۔ ساتھ ہی اس کو لےکر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔
بابا رام دیو نے گزشتہ23 جون کو‘کورونل’نام کی دوا لانچ کرتے ہوئے اس کے کووڈ 19 کے علاج میں صد فیصدکارگر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت آیوش نے دوا کےاشتہار پر روک لگاتے ہوئے کمپنی سے اس کے کلینیکل ٹرائل اور ریسرچ کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا تھا۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کو لےکر چنڈی گڑھ کی ایک عدالت میں ملاوٹی دوا بیچنے اور دھوکہ دھڑی کی مختلف دفعات میں معاملہ درج کروایا گیا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے اس دوا کے ‘کلینیکل ٹرائل’ کو لےکرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ سے وضاحت طلب کی ہے۔
ویڈیو: بابا رام دیو کی پتنجلی آیوروید نے کووڈ 19 کے علاج میں صدفیصدمؤثر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دوا لانچ کی ہے۔حالانکہ وزارت نے ان کے دعووں کی جانچ ہونے تک اس دوا کی تشہیراورفروخت پر روک لگادی ہے۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کی صداقت پرسنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔کمپنی نے کورونا کےصد فیصد علاج کادعویٰ کرنے والی اس دوا سے متعلق کچھ دستاویزوزارت آیوش کو سونپے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ اس سے کووڈ 19 ٹھیک ہو جائےگا۔
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے رام دیو کو خط لکھکر یہ تجویز دی ہے۔ 3 سال پہلے فڈنویس حکومت نے رام دیو کو ناگپور میں پتنجلی فوڈ اور ہربل پارک کے لئے 230 ایکڑ زمین مہیا کرائی تھی، جو ابھی تک شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔
رام دیو نے کہا کہ چاہے ہندو ہو یا مسلمان ،جو بھی دو سے زیادہ بچے پیدا کریں ان سے سرکاری نوکری اور علاج کی سہولت چھین لینی چاہیے۔ایسا کرنے سے ہی آبادی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
مدھیہ پردیش کے ایک مسلم افسر نیاز خان نے ٹوئٹ کیا یے کہ خان سرنیم کی وجہ سے مجھے ہمیشہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ان حالات کی وجہ سے میں ایک دور میں سخت ڈپریشن کا شکار ہوا ۔
بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی دویہ فارمیسی کے ذریعے منافع نہ دینے کو لےکر دائر عرضی کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔
بی جے پی کے لیے کیمپین کرنے کے سوال پر یوگ گرو رام دیو نے کہا،’میں کیوں کروں گا، میں ان کے لیے کیمپین نہیں کروں گا۔ ‘
رام دیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے بڑا گئو بھکت بتاتے ہوئے کہا ،کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔
پتنجلی کے ترجمان نے اے بی پی نیوز چینل سے اشتہار ہٹانے کی بات قبول کرتے ہوئے سینئر صحافی پنیہ پرسون باجپئی اور ملند کھانڈیکر کے استعفیٰ میں ہاتھ ہونے سے انکار کیا۔
اب تک ہندوستانی روپے کا ریکارڈ 28 اگست 2013 کا بتایا جاتا ہے جب ایک ڈالر کی قیمت 68 روپے 83 پیسے ہو گئی تھی۔ بدھ کو یہ 68 روپیے 63 پیسے ہو گئی۔ آج 69 روپیہ ہو گیا ہے۔
سالوں سے اپنی زمین کے لئے پرانے ریکارڈ کی بھول بھلیاں، لچیلے سرکاری نظام اور سیاسی رسوخ کے چکرویو سے لڑ رہے کسانوں کے سامنے اب بابا رام دیو نامی بڑا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔
دی وائر نے 20 جون کو شائع اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ راجستھان کی وسندھرا راجے حکومت نے ریگولیشن کو طاق پر رکھ کر کرولی ضلع میں مندر ٹرسٹ کی زمین بابا رام دیو کو لیز پر دے دی ہے۔
بابا رام دیو نے نہ صرف مندر کی اس زمین کو غیر قانونی طریقے سے لیز پر لیا ہے، بلکہ راجستھان کی وسندھرا راجے حکومت اصولوں کی خلاف ورزی کر اس کے ریگولیشن کی تیاری میں ہے۔
یوگ گرو بابا رام دیو اپنی صنعت کے لئے دباؤ کی حکمت عملی اپناتے ہوئے اترپردیش حکومت سے پہلے سے ہی ملی ہوئی رعایتوں میں اور اضافہ چاہتے ہیں۔
پتنجلی آیوروید کے مینیجنگ ڈائریکٹرآچاریہ بالکرشن نے کہا کہ ہمیں اس اسکیم کے لئے ریاستی حکومت سے کوئی تعاون نہیں ملا۔اب ہم نے اس اسکیم کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بابا رام دیو کے علاوہ گوتم بدھ نگر کے کلکٹر بی۔این سنگھ اور جمنا ایکسپریس وے اتھارٹی کے ایک افسر ارون ویر کو بھی نوٹس جاری کی گئی ہے۔ الہ آباد:الہ آباد ہائی کورٹ نے ماقبل صورتحال کو برقرار رکھنے کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کے لئے […]
سنسنی میڈیا کو اس سے اچھا منظر کیا ملتا؟ ایک معصوم لڑکی، وہ بھی مسلم، وہ بھی روتی ہوئی، اور اپنے سماج کے کٹھ ملّوں سے لڑتی ہوئی، اور دنیا بھر میں یوگا کا ڈنکا پیٹتی ہوئی، سب کچھ تو مل گیا۔ ہر سماج میں ترقی پسند تحریک […]
درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ 1994 میں ان کو شجرکاری کے لئے 30 سالوں کے لئے زمین دی گئی تھی، جس کو اب یمنا ایکسپریس وے اتھارٹی نے غیر قانونی طریقے سے پتنجلی کو دے دیاہے۔ الہ آباد :الہ آباد ہائی کورٹ نے یمنا ایکسپریس وے اتھارٹی کے […]
نوٹ بندی کی وجہ سے جہاں 11ارب فہرست سے باہر ہوگئے ،وہیں بال کرشن کی جائیداد 173فیصد بڑھ کر 70ہزار کروڑروپے ہوگئی ہے۔ ممبئی : یوگا گرو بابا رام دیو کے معاون آچاریہ بال کرشن اورڈی مارٹ کے رادھا کشن دمنی کا نام اس سال ہندوستان کے امیروں […]