نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
بھاگل پور اورآس پاس کے علاقے کئی مہینوں تک فسادات کی زد میں رہے تھے۔لوگوں کا گھروں سے نکلنا بہت کم ہو گیا تھا۔ ہندو اور مسلم کو ایک دوسرے کے محلے میں جانا دشمن ملک جانے جیسا خطرناک لگنے لگا تھا۔ لیکن اس میلے کی پہل نے ایک بار پھر سے بھائی چارگی کو قائم کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔
ریاست کے فرقہ وارانہ تشدد سے بچے رہنے کا کریڈٹ اس وقت کے وزیراعلیٰ لالو پرساد یادو کو جاتا ہے ۔لالو کے بعد نتیش آئے جنہوں نے فرقہ وارانہ تشددکے متعلق ’ زیرو ٹالرینس ‘ پالیسی اپنائی تھی۔ اس وقت ان کی معاون بی جے پی کمزور تھی، اس لئے وہ اپنی شرطیں نافذ کرنےمیں کامیاب رہے۔
ریاست کے ہوم سکریٹری عامر سبحانی نے ان الزامات سے انکار کیا کہ نئے ڈی جی پی کی بحالی بی جے پی کے دباؤ میں کی گئی ہے۔
بھاگل پور فساد ہندوستان کے سب سے بڑے اور مشہور فسادات میں سے ایک ہے۔ اس فساد میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1100 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔