ایک جون سے 14 جون تک بہار کے محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے اخبار ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئے۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کو خود وزیراعلیٰ نتیش کمار سنبھالتے ہیں۔
مظفر پور واقع ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال کے معاملے پر پہلی بار رد عمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مجرموں کو نہ بخشنے کی بات کہی۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ ریپ کیس کو لے کر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس کیس کو لے کر مرکز اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بہار میں مظفر پور کے ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں سے ریپ کے معاملے پر ہوئی میڈیا کوریج پر صحافی الکا رنجن اور سماجی کارکن ، صحافی شیتل پرساد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔
خیر مظفرپور کا واقعہ تو اب حکومت اور انتظامیہ کی نظر میں ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوتی دکھ رہی ہے، لیکن ٹی آئی ایس ایس کی جس رپورٹ پر یہ ساری معلومات سامنے آئی تھی اس میں 14 دوسرے بال گریہہ کے اوپر بھی انگلی اٹھائی گئی تھی۔
بہار کے مظفر پور میں واقع شیلٹر ہوم میں 29 بچیوں سے ریپ کے معاملے میں بہار حکومت نے سی بی آئی جانچ کے آرڈر دیے ہیں۔
بہار کی نتیش کمار حکومت اس معاملے میں خاموش رہی۔ وہیں بہار کا میڈیا اور مظفرپور کا شہری سماج بھی 29 بچیوں کے ساتھ ہوئے ریپ کے اس معاملے کو لےکر خاموش ہے۔
پی ایم سی ایچ نے مظفر پور کے شیلٹر ہوم کی 21 بچیوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق کر دی ہے۔ یہاں رہنے والی بچیوں نے اپنی ایک ساتھی لڑکی کے قتل ہونے کا بھی الزام لگایا ہے۔
بہار پولیس ہیڈ کوارٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ریاست میں 18 سال سے کم عمر کے 6139 بچے لاپتہ ہوئے۔ جن میں سے 2546 کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔
پولیس کے مطابق، مرنے والا سریندر ساہ مشرقی چمپارن ضلع کا رہنے والا تھا۔ اس کو 17 جون کو شراب پینے کی وجہ سے اس کے گاؤں سے گرفتار کرکے جیل میں ڈالا گیا تھا۔ وہ گرفتاری کے بعد سے ہی بیمار تھا۔
مسلم لڑکیاں آہستہ آہستہ سیدھے پولیس فورس میں بحال ہو رہی ہیں۔ ایسا ان لڑکیوں کے جذبے، مسلم سماج کے بدلتے نظریے کے ساتھ ساتھ بہار حکومت کی مدد سے ممکن ہو پا رہا ہے۔