بیربھوم ضلع کے لابھ پور، بول پور اور سینتھیا سے لےکر ہگلی کے دھنیاکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے رکشہ پر لاؤڈاسپیکر لگاکر اعلان کیا کہ انہیں بی جے پی کو لےکر غلط فہمی ہو گئی تھی اور اب وہ ٹی ایم سی میں جانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے کارکن ایسا کر رہے ہیں۔
واقعہ مغربی بنگال کے جلپائی گڑی ضلع کا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین پرریپ اور خودکشی کے لیے اکسانے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
زی نیوز کے ایڈیٹران چیف سدھیر چودھری نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ مہوا موئترا کے ذریعے پارلیامنٹ میں فاشزم کو لےکر کی گئی تقریر’ چوری کی ہوئی‘تھی۔
ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ2 مالی سالوں میں سیاسی پارٹیوں کو کارپوریٹ سے ملنے والے چندے میں 160 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کے ذریعے چندہ دینے والوں کے پین کارڈ سمیت کئی ضروری جانکاریاں نہیں دی گئیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا بنگال میں پولیس نے ایک مسلم شخص کوگرفتار کیا جو بھگوا پوشاک اور تلک لگاکر تشدد میں ملوث تھا؟ راہل گاندھی کے ٹوئٹ میں نئے لفظ MODILIE کی حقیقت کیا ہے؟ کیا بی ایچ یو کے کنووکیشن میں طلبانے از خودگاؤن کو ترک کر کے ہندوستانی لباس میں اسناد قبول کیا؟
اتر پردیش کے کسی شہر میں امت شاہ کا روڈ شو لوگوں کے دل میں ڈر اور خوف پیدا کر سکتا ہے، لیکن مغربی بنگال یوپی نہیں ہے۔
کولکاتہ میں گزشتہ منگل کو اپنے روڈ شو کے دوران ہوئے تشدد کے میڈیا کوریج سے مجروح کیوں ہیں بی جے پی صدر امت شاہ؟
ودیاساگر کالج کے پرنسپل گوتم کنڈو نے کہا، ‘بی جے پی حامی پارٹی کا پرچم لئے ہمارے دفتر کے اندر گھس آئے اور ہمارے ساتھ بد سلوکی کرنے لگے۔ انہوں نے دستاویز پھاڑ دیے، دفتروں میں توڑپھوڑ کی اور جاتے وقت ودیاساگر کا مجسمہ توڑ دیا۔ انہوں نے دروازے بند کر دیے اور موٹرسائیکل کو آگ کے حوالے کر دیا۔ ‘
الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری صرف مثالی ضابطہ اخلاق ہی نہیں بلکہ عوامی نمائندگی قانون کو بھی برقرار رکھنا ہے، جس کے تحت وزیر اعظم سمیت مختلف بی جے پی رہنماؤں کی نفرت بھری تقریر جرم کے زمرہ میں آتی ہیں۔
مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ریاست میں پارٹی کے پاس لوک سبھا انتخاب لڑنے اور جیتنے لائق امیدواروں کی کمی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 23 جیتنے کا ہدف طے کیا ہے۔
ترنمول کانگریس نے اس بار لوک سبھا الیکشن میں 17 سیٹوں پر خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔اس کے ساتھ ہی 10 موجودہ ایم پی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔
مغربی بنگال کی حکمراں پارٹی ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر کے خلاف یہ کارروائی تقریباً 1916 کروڑ روپے کے چٹ فنڈ گھوٹالے سے متعلق ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی نے فرہاد حکیم کو میئر بنا کر اقلیتوں اور ہندی بھاشیوں کو لبھانے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ، مانا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کا بھروسہ ممتا بنرجی پر پہلے سے ہی بنا ہوا ہے۔
اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق،سال18-2017 میں سیاسی پارٹیوں کو 20000 روپے سے زیادہ کا کل 469.89 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔ اس میں سے بی جے پی کو 437.04 کروڑ روپے کی رقم ملی، جبکہ کانگریس کو 26.65 کروڑ روپے ملے ہیں۔
سوشل میڈیا کی نگرانی کرنے کو لے داخل عرضی کے معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ سوشل میڈیا کمیونیکشن ہب قائم کرنے کی تجویز کو واپس لے لیا گیا ہے۔
ممتا بنرجی نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں ووٹ فیصد بڑھانے کے لئے ای وی ایم سے چھیڑچھاڑ کر رہی ہے۔
بی جے پی کو دوسری پارٹیوں سے 9گنا زیادہ چندہ ملا۔تمام پارٹیوں کو 17-2016 میں’ نامعلوم ذرائع ‘سے 711 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس میں بی جے پی کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی 464.94 کروڑ روپے رہی۔
بی جے پی مسلمانوں کا ڈر دکھاکر ہندوؤں کا پولرائزیشن کر رہی ہے اور ترنمول کانگریس بی جے پی کا خوف دکھاکر مسلمانوں کا ووٹ اپنے حق میں کر رہی ہے۔ اس سے ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور بڑھےگی اور بنگال تشدد کی آگ میں جھلسےگا۔ ترنمول […]