ورق در ورق: سرکردہ ادیبوں کے علمی اور فنی تشخص پر ایک اہم کتاب
اس کتاب میں ان شعرا، ادبا اور صحافیوں کے کارناموں کو موضوع ِبحث بنایا گیا ہے جن کی تحریریں قارئین کو براہ راست متاثر کرتی تھیں اور ان کے فن پر ابہام کے پردے حائل نہیں تھے۔
اس کتاب میں ان شعرا، ادبا اور صحافیوں کے کارناموں کو موضوع ِبحث بنایا گیا ہے جن کی تحریریں قارئین کو براہ راست متاثر کرتی تھیں اور ان کے فن پر ابہام کے پردے حائل نہیں تھے۔
عبد المعز شمس کی کتاب آنکھ اور اردو شاعری-آنکھ سے متعلق طبی اورپیشہ ورانہ معلومات کو ادبی ذریعہ اظہار کی مختلف صورتوں سے آمیز کرکے آنکھ اور اس کے متعلقات سے متعلق ایک نیا مخاطبہ (Discourse)قائم کرتی ہے۔
غضنفر کا 20 خاکوں پر مشتمل یہ مجموعہ خوش رنگ چہرے معاصر ادبی منظر نامہ کے نادیدہ پہلوؤں سے قاری کو واقف کراتا ہے گو کہ ’’مسلسل ذکر خیر‘‘ عام قاری کو کم ہی خوش آتا ہے۔
یہ عجب تماشہ ہے کہ میرتقی میرپرایک معمولی مضمون لکھنے والا ہمارے ہاں ناقد کہلاتاہے لیکن نیوٹن کے نظریہ پرنقد کرنے والا Criticنہیں بن پاتا۔ جبکہ تنقید کا دائرہ سائنسی، سماجی علوم کو بھی محیط ہے۔ حالی اور شبلی کی تنقید کاشجرہ نسب ایک ہے۔مشرقی شعریات کادونوں نے […]