این آئی اے نے 2017 میں ٹیرر فنڈنگ کا یہ معاملہ درج کرکے کشمیر کے 17 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عدالت نے کشمیری صحافی کامران یوسف، وینڈر جاوید احمد اور علیحدگی پسند رہنما آسیہ اندرابی کو بری کر دیا ہے۔ باقی 14 ملزمان کے خلاف آئی پی سی اور یو اے پی اے کے تحت الزامات طے کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
کٹھوعہ گینگ ریپ اور قتل معاملے میں 3 گواہوں کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعرات کو جموں و کشمیر حکومت تک جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ سیل بند لفافے میں داخل کرنے کو کہا ہے۔
این آئی اے نے فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی گرفتاری کے حق میں دلیل دی تھی کہ ایک صحافی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سرکاری محکمہ جات کی ترقیاتی کاموں، اسکول اور ہسپتال کے افتتاح یا حکمراں جماعت کے بیان کو کوریج دے۔
ایسا لگتا ہے کہ مودی کے لئے بد عنوانی بھی بس ایک اور ‘ جملہ ‘ تھا کیونکہ بی جے پی کے ذریعے بد عنوانی کے لئے جن کو نشانہ بنایا گیا، وہ نہ صرف زندہ ہیں، بلکہ ان کی قیادت میں پھل پھول بھی رہے ہیں۔ 2014 […]
خصوصی جج نےاپنے 1552 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا کہ ’’میں یہ بھی جوڑنا چاہتاہوں کہ تقریبا گزشتہ سات سال میں ،گرمیوں کی چھٹیوں سمیت کام کاج کے سبھی دنوں میں پوری مستعدی سے صبح 10بجے سے شام 5بجے تک کھلی عدالت میں اس انتظار میں بیٹھارہا […]