جموں وکشمیر پولیس نے دہشت گردوں کو پناہ دینے کےالزام میں23سالہ عرفان احمد ڈار نام کے ایک نوجوان کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ عرفان حراست سے بھاگ گئے تھے اور بعد میں ان کی لاش ملی تھی، لیکن اس نے موت کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔
راجستھان کے باڑمیر ضلع کا معاملہ ہے۔زمینی تنازعہ کے دوران آئی ٹی آئی کارکن سے مار پیٹ کی گئی تھی،اس سے انہیں اندرونی چوٹیں آئی تھیں۔الزام ہے کہ پولیس نے علاج کرانے کے بجائے ،انہیں حراست میں رکھا تھا۔
معاملہ بھوپال کے بیراگڑھ کا ہے۔ دو نوجوانوں کو ان کی گاڑی ٹکرانے کے بعد پولیس حراست میں لیا گیا، جہاں ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ وزیر داخلہ نے معاملے کی عدالتی جانچکے حکم دئے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ حراست میں ہو رہے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائےگا۔ ملزم اور قصوروار بھی انسان ہیں۔ قانون سب کے لئے برابر ہے، چاہے وہ وردی میں ہو یا نہیں۔