جیلوں کی حالت سے ناراض سپریم کورٹ نےکہا؛ کیا قیدیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں؟
عدالت نے کہا،’ تمام چیزوں کا مذاق بنا دیا گیا ہے۔ کیا قیدیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں؟ مجھے نہیں معلوم کہ افسروں کی نظر میں قیدیوں کو انسان بھی مانا جاتا ہے یا نہیں۔‘
عدالت نے کہا،’ تمام چیزوں کا مذاق بنا دیا گیا ہے۔ کیا قیدیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں؟ مجھے نہیں معلوم کہ افسروں کی نظر میں قیدیوں کو انسان بھی مانا جاتا ہے یا نہیں۔‘
جسٹس امیتاؤ رائے کی صدارت والی یہ کمیٹی خاتون قیدیوں سے متعلق معاملوں کو بھی دیکھےگی۔ سپریم کورٹ ملک کی 1382 جیلوں میں قیدیوں کی حالت سے متعلق مدعوں کی سماعت کر رہی ہے۔
2015 کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی جیلوں میں 419623 قیدی ہیں جس میں قریب 17834 (قریب 4.3 فیصد ) خاتون قیدی ہیں۔ اس میں بھی قریب 11916 (66.8 فیصد ) خاتون قیدیوں کا ٹرائل چل رہا ہے۔