1999 میں این ڈی اے-1 نے 8 فیصدجی ڈی پی شرح نمو کے ساتھ اپنی پاری کی شروعات کی تھی، لیکن بعدکے تین مالی سالوں کے درمیان جی ڈی پی شرح نمو میں تیز گراوٹ دیکھی گئی۔ اس کی خاص وجہ زراعتی شرح نمو کا اوندھےمنھ گرکرصفر پر آنا تھا۔ یہی کہانی این ڈی اے-2 میں بھی دوہرائی جا رہی ہے۔
ورلڈ اکانومک فورم کے اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جو کچھ کہا وہ سب وہ تین سال سے بول رہے ہیں۔ آپ کو برا لگےگا لیکن آپ وزیر اعظم کی تقریر میں ہندوستان کی وضاحت دیکھیںگے تو وہ دسویں کلاس کے مضمون سے زیادہ کا نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ورلڈ اکانومک فورم کے اجلاس میں نریندی مودی کی شرکت اور ہندوستان میں اقتصادی عدم مساوات پر ونود دوا کا تبصرہ
مودی بھلے ہی Ease of doing businessکی ورلڈ بینک رینکنگ میں بہتری پر اترا لیں، لیکن اصلی حال سرمایہ کاری،جی ڈی پی تناسب سے ہی پتا لگتا ہے۔ اگر نجی سرمایہ کاری اپنے رکارڈکی نچلی سطح پر ہے اور بہتری کا کوئی اشارہ بھی نہیں ہے، تو رینکنگ میں بہتری کا کیا مطلب ہے۔
ورلڈ اکونومک فورم کے اجلاس میں شامل ہونے داووس جارہے وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ حکومت کو یہ طے کرنا چاہیے کہ ملک کی معیشت تمام لوگوں کے لیے کام کرتی ہے نہ کہ صرف چند لوگوں کے لیے۔