’مجھے ’کوٹہ اسٹوڈنٹ‘ نہ کہا جائے اس لیے خود کو دلت بتانے سے ڈر لگتا ہے‘
ویڈیو: کمنگ آؤٹ ایزدلت کی مصنفہ اور معروف صحافی یاشیکا دتہ سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
ویڈیو: کمنگ آؤٹ ایزدلت کی مصنفہ اور معروف صحافی یاشیکا دتہ سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
بامبے ہائی کورٹ نے ایلگارپریشد کے مبینہ طورپر ماؤنوازوں سے رابطہ کے معاملے میں شہری حقوق کے کارکن گوتم نولکھا اور آنند تیلتمبڑے کو گرفتاری سے عبوری راحت کی مدت چارہفتے کے لئے بڑھا دی تاکہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل کر سکیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کےذریعے بھیما کورےگاؤں تشدد کی جانچ این آئی اے کو سونپے جانے کے بعد ایجنسی کےذریعے درج ایف آئی آر میں اس معاملے میں گرفتار نو سماجی کارکنان اور وکیلوں کےساتھ سماجی کارکن گوتم نولکھا اور پروفیسر آنند تیلتمبڑے کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔
این آئی اے افسروں کی ایک ٹیم نے سوموار کو پونے سٹی پولیس کو مطلع کیاتھا کہ ایجنسی ایلگارپریشدمعاملے کی تفتیش کرےگی، جس میں پونے پولیس نے اب تک 23لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
مہاراشٹر کی شیوسینا-این سی پی-کانگریس حکومت کے ذریعے بھیماکورےگاؤں تشدد معاملے کے ملزمین کے خلاف فردجرم کے تجزیہ کے لئےکئے گئے اجلاس کے ایک دن بعد جمعہ کو مرکزی وزارت داخلہ نے معاملے کو این آئی اے کو سونپ دیا۔
پیدائشی پہچان کے ذریعے ان کو خوف زدہ کیا جاتا ہے تاکہ ان کو تعلیم سے ہی ڈر لگنے لگے۔ مگر کچھ لوگ سب جھیلتے ہوئے باہر نکل ہی آتے ہیں اور اب ایسے لوگوں کی تعداد اچھی خاصی ہوتی جا رہی ہے۔وہ باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی اس صلاح پر عمل کرنے لگے ہیں-
روہت ویمولا کایہ خط صرف اداس نہیں کرتا، ایک حوصلہ دیتا ہے۔ اس میں جسم کو ہونے والی تکلیف کو زبان نہیں دی گئی ہے بلکہ اس سچائی کو بیان کیا گیا ہے کہ خواب دیکھنا کتنا تکلیف دہ ہے۔
ویڈیو: راجستھان کے سماجی کارکن اور قلمکار بھنور میگھ ونسی نے آر ایس ایس میں اپنی مدت کار اور پھر اس تنظیم کو چھوڑنے سے متعلق اپنے احساسات دی وائر کے مہتاب عالم سے شیئر کیا۔
این سی پی کے ایم ایل اے پرکاش گج بھیے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر بھیما کورےگاؤں معاملے میں کارکنوں کے خلاف درج معاملے واپس لینے کی مانگ کی تھی۔
یہ معاملہ پنجاب کے منسا کا ہے۔ قتل کے الزام میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ مرنے والااور ملزم سبھی دلت کمیونٹی سے ہیں۔
معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔
پونے کی اسپیشل کورٹ نے کہا کہ پہلی نظر میں نولکھا کے خلاف ایسے ثبوت ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے ایک ممبر ہی نہیں بلکہ فعال رہنما ہیں۔ اس لیے ان کی حراست میں پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گوتم نولکھا کو سپریم کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ ملا ہوا تھا۔
ماؤوادیوں سے مبینہ رشتے کےالزام میں گرفتارکئے گئے سماجی کارکنوں نےاس دلیل کے ساتھ عرضیاں دائر کی تھیں کہ پولیس ان کے خلاف خاطرخواہ ثبوت پیش نہیں کر پائی ہے۔
دہلی یونیورسٹی کے شعبہ ہندی کے صدر کے عہدے کے لئے دوپروفیسروں کے درمیان کھینچ تان چل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے شعبہ کے صدر کے عہدے کی تقرری اب تک نہیں ہو سکی ہے۔
بھیما کورےگاؤں تشدد معاملے میں مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے جب ہیومن رائٹس کارکن گوتم نولکھا کو اور عبوری تحفظ دئے جانے کی مخالفت کی تو سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ انہوں نے ایک سال سے زیادہ وقت تک ان سے پوچھ تاچھ کیوں نہیں کی۔
سماجی کارکن سدھا بھاردواج ، ارون پھریرا اور ورنن گونجالوس کو جنوری 2018 میں مہاراشٹر کے بھیما کورے گاؤں میں ہوئے تشدد کے بارے میں ماؤوادیوں سے مبینہ لنک ہونے کے الزام میں 28 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔
خصوصی رپورٹ: ڈیٹا بیس میں درج اطلاعات کی صداقت مشکوک ہے۔ لیکن اگر ہم حکومت کی بات مان بھی لیتے ہیں، توبھی اس علاقے میں حکومت کامظاہرہ اتنا بےداغ نہیں ہے، جتنا دعویٰ حکومت کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاؤں معاملے میں گوتم نولکھا کو راحت دیتے ہوئے مہاراشٹرحکومت سے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں شنوائی جاری ہے،انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع کے بگس پور گاؤں کا معاملہ ہے۔گزشتہ 25 ستمبر کو بھی ریاست کے شیوپوری ضلع میں قضائے حاجت کے معاملے پر دو لوگوں نے مبینہ طور سے دو دلت بچوں کو پیٹ -ییٹ کر مار ڈالا تھا۔
سماجی کارکن گوتم نولکھا نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں خود کے خلاف درج ایف آئی آر ر د کرنے کے لیے عرضی دائر کی ہے۔ سی جے آئی رنجن گگوئی سمیت اب تک کل 4 جج اس معاملے کی شنوائی کرنے سے خود کو الگ کر چکے ہیں۔
کیرکر وردھانے کہا جس ملک میں گائے کا گوشت رکھنے کے لئے لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا جاتا ہے اور دانشور وں کو اپنی رائے ظاہر کرنے پر قتل کر دیا جاتا ہے،اس ملک کو مہاتما گاندھی کو اپنا بابائے قوم نہیں کہنا چاہیے۔
سماجی کارکن گوتم نولکھا نے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں خود کے خلاف درج ایف آئی آر ر د کرنے کے لیے عرضی دائر کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ نو لکھا کی اپیل اب 3 اکتوبر کو کسی دوسری بنچ کے سامنے لسٹیڈ کی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ پر مرکزی حکومت کی ریویوعرضی کومنظور کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے۔ مارچ 2018 میں سپریم کورٹ نے اس میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ایکٹ میں معاملہ درج ہونے پر فوراً گرفتاری نہیں ہوگی اور شروعاتی جانچکے بعد ہی کارروائی کی جائےگی۔
سماجی کارکن گوتم نو لکھا نے بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے ان کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے سے انکار کرنے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
یہ معاملہ اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے شہرت گڑھ واقع سرسوتی ششو مندر کا ہے۔ بچوں کے والد نے پرنسپل پر ان کی کمیونٹی کو لے کر دشنام طرازی کا الزام لگایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان بچوں کا قتل لاٹھیوں سے کیا گیاہے۔بتایا جا رہا ہے کہ ایک شخص نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر دونوں بچوں کی اس قدر پٹائی کی کہ ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
2016 میں حیدرآبادیونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر روہت ویمولا اور اس سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹرپائل تڑوی نے مبینہ طور پر ذات پات کی بنیاد پرامتیازی سلوک کی وجہ سے خود کشی کر لی تھی۔ دونوں کی ماؤں نے سپریم کورٹ سے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس طرح کے امتیازی سلوک کو ختم کئے جانے کی اپیل کی ہے۔
بی جے پی ایم پی اے نارائن سوامی کو مبینہ طور پر دلت ہونے کی وجہ سے اپنے ہی پارلیامانی حلقے کے ایک گاؤں میں جانے نہیں دیا گیا۔
واقعہ ہردوئی ضلع کے بھدیچہ گاؤں کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ دلت لڑکے کو مبینہ طور پر دوسری ذات کی ایک لڑکی سے تعلق کی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں نے چار پائی سے باندھ کر زندہ جلا دیا۔معاملے کی جانکاری کے بعد اس صدمہ سے لڑکے کی ماں کی بھی موت ہو گئی۔
بھیماکورے گاؤں تشدد معاملے میں پونے پولیس نے منگل کو ڈی یو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہینی بابو کے نوئیڈا واقع گھر پر چھاپے ماری کی ۔ بابو کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس چھاپہ مارنے کا وارنٹ نہیں تھا۔
معاملہ لکھیم پور کھیری ضلع کا ہے۔پولیس کے ذریعے برآمد سوسائڈ نوٹ میں دلت افسرترویندر کمار گوتم نے کسان یونین کے رہنماؤں اور دو گاؤں پردھان کی فیملی کے ممبروں پر ٹارچر اور ذات پات سے متعلق تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
مبینہ طور پر ذات پات کی بنیا دپر امتیازی سلوک کو ذمہ دار بتاتے ہوئے حیدرآباد یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے روہت ویمولا نے سال 2016 میں اور اسی سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹر پائل تڑوی نے خودکشی کر لی تھی۔
بامبے ہائی کورٹ نے ایلگار پریشد-بھیما کورےگاؤں معاملے میں ملزم ورنن گونجالوس اور دیگر کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ’وار اینڈ پیس ‘جیسی کتابیں ریاست کے خلاف مواد کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔’ وار اینڈ پیس ‘روسکے شہرہ آفاق ادیب لیو ٹالسٹائی کا ناول ہے۔
پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
تمل ناڈو کے ویلور ضلع میں دلتوں کے ایک شمشان گھاٹ تک جانے والے راستے کو روکے جانے کے معاملے کا ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ راستہ روکنے سے کمیونٹی کے لوگ اپنے رشتہ داروں کی لاش کو ایک ندی پر واقع پل سے نیچے گرانے کے لئے مجبور ہیں۔
ویلور ضلع کے ونیمباڑی میں ایک دلت کی لاش کو رسی کی مدد سے پل سے لٹکاکر نیچے پہنچایا گیا، تاکہ ندی کے کنارے آخری رسومات کی ادائیگی کی جا سکے۔ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہونے کے بعد دلتوں کو آخری رسومات کے لیے زمین مختص کی گئی۔
بی جے پی نے اسکولوں میں ذات سے متعلق رسٹ بینڈ پر پابندی لگانے والے سرکلر کو ہندو مخالف کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے سرکلر واپس لینے کی مانگ کی ہےاور اسکول آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا انہوں نے دوسرے مذاہب کی علامتوں پر بھی پابندی عائد کرنے کی جرأت کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کے کئی اسکولوں میں بچوں کی ذات بتانے کے لئے ان کے ہاتھ میں الگ الگ رنگوں کے بینڈ پہنائے جا رہے ہیں۔ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن نے ایسے اسکولوں کی پہچان کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
آدیواسیوں کی اپنی روزمرہ کی زبان اور عام بات چیت میں جمہوریت یا آزادی لفظ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی آدیواسی سے ان الفاظ کے بارے میں پوچھیں تو وہ شاید خاموش رہے، لیکن اس کے اصل معنی کا احساس ان کو فطری طور پر ہے۔
شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اس طرح کا ذات سے متعلق امتیازی سلوک کئی سالوں سے ہوتا آ رہا ہے، جس کو روکنے کے لیے انھوں نے شکایت درج کرائی تھی۔ملزم حجاموں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ان پر لگے الزام جھوٹے ہیں۔