گزشتہ 30 ستمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے چنئی میں آئی آئی ٹی مدراس کے ریسرچ سینٹرمیں منعقد سنگاپور-انڈیا ہیک تھان،2019 میں اسپیچ دی تھی۔الزام ہے کہ چنئی میں دور درشن کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر آر واسومتی نے اس پروگرام کوڈی ڈی پوڈیگئی پر لائیو نشر نہیں کیا تھا۔
1995 میں دوردرشن سے اپنے کریئر کی شروعات کرنے والی نیوز اینکر نیلم شرما کو کینسر تھا۔
سی پی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دوردرشن نے تقریر سے آر ایس ایس اور فاشزم جیسے الفاظ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے ہٹانے کے لئے کہا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت کے اشارے پر ایسی متعصب کارروائی ہو رہی ہے۔
سی پی ایم 8 گھنٹے کی کوریج کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسی بنیاد پر ڈی ڈی نیوز کو نصیحت دی تھی کہ وہ کسی بھی پارٹی کو خصوصی توجہ دینے یا غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے بچے۔
بی جے پی رہنما اور وکیل اشونی اپادھیائے نے عرضی دائر کرتے ہوئے اس معاملے میں ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ سبھی رجسٹرڈ اور منظور شدہ پارٹیاں 4 ہفتے کے اندر پبلک انفارمیشن آفیسر ، پبلک اتھارٹی کی تقرری کریں اور آرٹی آئی قانون 2005 کے تحت جانکاریوں کو عام کریں۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
سیٹ ٹاپ باکس میں نئی چپ لگنے بعد صارفین کا ڈیٹا حکومت حاصل کر سکے گی ،لیکن اس کے لیے صارفین سے کو ئی منظوری نہیں لی جائے گی ۔کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت بن گئی ہے نگرانی سرکار۔
پرسار بھارتی میں وزارت اطلاعات و نشریات کی بڑھتی مداخلت اس بات کا ثبوت ہے کہ وزارت چیزوں کو بہتر بنانے کی بجائے ہر چیز پر کنٹرول قائم کرنا چاہتی ہے۔