فیکٹ چیک: متعدد میڈیا رپورٹس میں امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے ایک مطالعے میں یوپی سرکار کے کووڈ 19مینجمنٹ کو سب سے بہتر بتانے کا دعویٰ کیا گیا۔ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی تقابلی مطالعہ نہیں تھا بلکہ یوپی سرکار کے افسروں کے ساتھ مل کر ریاست کی کووڈ 19 کی تیاری اور اسے سنبھالنےسےمتعلق انتظامات پر تیار کی گئی رپورٹ تھی۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ نیوز ادارے لگاتار وبا اورانتخاب وغیرہ کو کور کر رہے ہیں تاکہ قارئین تک خبروں اور اطلاعات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ نیوز میڈیاضروری خدمات میں شامل ہے، اس لیے یہ مناسب ہوگا کہ صحافیوں کو تحفظ کےدائرے میں لایاجائے۔
حال ہی میں نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ نے کورونا انفیکشن کو روکنے کی دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکہ کاری کے لیے چہرہ پہچان تکنیک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ حقوق سے متعلق تنظیموں نے اسے لوگوں کی پرائیویسی کے ساتھ کھلواڑ بتایا ہے۔
جیل انتظامیہ نے انہیں تلاش کے لیے دہلی پولیس سے مدد مانگی ہے۔ دہلی کی تہاڑ، منڈولی، روہنی جیل سے سزا یافتہ قیدیوں میں 1072 نےخودسپردگی کر دی اور 112 قیدیوں نے اب تک خودسپردگی نہیں کی ہے۔ وہیں عبوری ضمانت پر رہا کیے گئے 5556 انڈر ٹرائل قیدیوں میں سے تقریباً 2200 ہی واپس لوٹے ہیں۔
جنوبی ممبئی کی جمعہ مسجد ٹرسٹ کے ذریعے دائرعرضی میں ٹرسٹ کی ایک مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رسوم ورواج کو منانا یا اس پر عمل کرنا اہم ہے، لیکن سب سے اہم عوامی نظم اور لوگوں کی حفاظت ہے۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کورونا بحران سے نمٹنے کے بجائے وزیر اعظم انتخاب میں مصروف ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی لوگوں کی جان کے بجائے بنگال انتخاب کو اہمیت دے رہے ہیں۔
سوچو! جو رسول تمہیں معمولی آندھی اور بارش میں مسجد آنے سے منع فرمائے اور گھر میں نماز ادا کرنے کا حکم دے وہ کس طرح وباؤں کے زمانے میں تراویح، جمعہ اور عیدین کی جماعتوں کے قیام پر تمہیں مجبور کرے گا اور خوش ہوگا؟
گاندھی کہتے تھے کہ وہ کسی کو چیچک کا ٹیکہ لینے سے نہیں روکیں گے، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنا عقیدہ نہیں بدل سکتے اور ٹیکہ کاری کو بڑھاوا نہیں دے سکتے۔
نیوز ویب سائٹ ‘ملت ٹائمز’نے9 اپریل کو مہاراشٹر میں کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج پر ایک ویڈیو رپورٹ شائع کی تھی۔ اس کے چیف ایڈیٹر نے بتایا کہ اکثر مظاہرین یومیہ مزدور تھے۔ وہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے پاس احتجاج کر رہے تھے اور ان مسائل کے بارے میں بول رہے تھے، جن کا سامنا وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کریں گے۔
اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق سربراہ وسیم رضوی کی جانب سے دائر اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے عدلیہ نے ان پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ رضوی نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا تھا کہ قرآن کی انہی26 آیات کا حوالہ دےکر اسلامی دہشت گرد گروپ دوسرے مذہب کے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں اور اسے جائز ٹھہراتے ہیں۔
پچھلے سال کورونا وائرس کی وجہ سےگجرات کے اسپتالوں کے باہر نفسانفسی کا عالم تھا، اس کی خبریں ملک کو کم پتہ چلیں۔ اس سال بھی وہی عالم ہے۔ جس صوبے کی عوام نے نریندر مودی کو اتنا پیار کیا وہ تڑپ رہی ہے اور وزیر اعظم بنگال میں گجرات ماڈل بیچ رہے ہیں۔
ملک کے رہنماگزشتہ کوئی بیس سالوں کی انتھک کوششوں سے سماج کا اتنا پولرائزیشن پہلے ہی کر چکے ہیں کہ آنے والے کئی سالوں تک ان کی انتخابی جیت یقینی ہے۔ پھر کچھ لوگ اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور انہیں ذلیل وخوارکرنے کے لیے جوش و خروش کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟
ملک میں بےحد تیزی سے بڑھ رہے کورونا انفیکشن کے معاملوں کے مدنظر اب تک ویکسین کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا دیا جانا چاہیے تھا۔ ظاہر ہے کہ اس سمت میں مرکزی حکومت کی پلاننگ پوری طرح ناکام رہی ہے۔
ایک آر ٹی آئی کارکن کی جانب سےکیے گئے سوالوں کے جواب میں مرکزی حکومت نے ویکسین ایکسپرٹ گروپ، سیفٹی کو یقینی بنانے اور ویکسین کو منظوری دینے کےپروسیس اور کو ون ایپ کے صارفین کے ڈیٹا کی سکیورٹی کےمعاملے پر جانکاری شیئر کرنے سے انکار کر دیا۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر)نے از خود نوٹس لیتے ہوئے دو رضاکارانہ تنظیموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کیا ہے۔ این سی پی سی آر نے کہا کہ انہوں نے معائنہ کے دوران کچھ طلبا کے ہوم ورک رجسٹر دیکھے، جن سے پتہ چلا کہ انہیں غلط طریقے سے سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
خصوصی رپورٹ : وہیکل رجسٹریشن سے متعلق ڈیٹا کو لےکرحکومت ہند کے ساتھ معاہدہ کرنے والی فاسٹ لین آٹوموٹو نے وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویزکومطلع کیے بغیر جرمنی کی ایک کمپنی مینسرو کے ساتھ ایک سب کانٹریکٹ کیا، جس میں‘حساس جانکاری’شیئر کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ […]
اس سے پہلےصدرجمہوریہ کو لکھے گئے میمورنڈم میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ڈاسنہ مندر کے پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیاتھا۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مختلف مذہبی گروپوں کے بیچ نفرت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرنے والوں کو سزادینے کے لیے ایک خصوصی اور سخت قانون بنایا جانا چاہیے۔
سال2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا۔ این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے میں روزانہ خواتین کے خلاف جرائم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے،جو2019 میں بڑھ کر 164 ہو گئے۔
ممتابنرجی نے کہا کہ ؛‘ان لوگوں کے خلاف کتنے معاملے درج کیے گئے ہیں جنہوں نے نندی گرام کے مسلمانوں کو پاکستانی کہا تھا؟ کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے؟ وہ میرے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، آدی واسیوں کے ساتھ ہوں۔’
خصوصی رپورٹ : وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز کے ذریعے پرائیویسی سےمتعلق خدشات اورمختلف عہدیداروں کے اعتراضات کو نظرانداز کرتے ہوئے ملک کے کئی کروڑ شہریوں کے گاڑیوں کے رجسٹریشن سے متعلق ڈیٹا آٹو ٹیک سالیوشنز کمپنی فاسٹ لین کو بےحد کم قیمت پر فروخت کیاگیا، جس کی بنیاد پر کمپنی نے خوب منافع کمایا۔
یوپی سرکار کی جانب سے گزشہ تین سالوں میں درج قومی سلامتی قانون کے 120معاملوں پر الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے، جن میں آدھے سے زیادہ معاملے گئو کشی اورفرقہ وارانہ تشدد سے متعلق تھے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق کورٹ نے فرقہ وارانہ معاملوں سے متعلق تمام حبس بے جا کی عرضیوں کو سنتے ہوئے این ایس اےکو رد کر دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ 1947میں تقسیم کے وقت جب پنجاب اور اس کے 24راجواڑوں میں کشت و خون کا بازار گرم تھا تو دہلی سے 300 کیلومیٹر دور مسلم اکثریتی مالیر کوٹلہ ایک جزیرہ امن کی طرح قائم رہا۔ یہاں کسی کا خون بہا نہ کسی کو ہجرت کرنے کی ضرورت پیش آئی۔ پورے مغربی پنجاب میں یہ واحد علاقہ ہے، جہاں مسلمانوں کی تعداد 65فیصدہے۔
یوگی حکومت کی ایک اہم نشانی یہ ہے کہ اس نے میڈیا کو چپ کرانے کے لیے ایف آئی آر اور دھمکیوں کا سہارا لیا ہے۔ ان کے غیر مہذب تبصرے کا ویڈیو شیئر کرنے کے بعد دی گئی ایف آئی آر کی دھمکیاں اسی بات کی تصدیق […]
پولیس اور عدالت کے ریکارڈزدکھاتے ہیں کہ این ایس اے لگانے کے معاملوں میں ایک ہی طرز کی پیروی کی جا رہی تھی، جس میں پولیس کی جانب سےالگ الگ ایف آئی آر میں اہم جانکاریاں کٹ پیسٹ کرنا، مجسٹریٹ کے دستخط شدہ ڈٹینشن آرڈر میں دماغ کا استعمال نہ کرنا، ملزم کو متعینہ ضابطہ مہیا کرانے سے انکار کرنا اور ضمانت سے روکنے کے لیے قانون کا لگاتار غلط استعمال شامل ہے۔
مغربی بنگال کے باگھمنڈی اسمبلی حلقہ کا معاملہ۔ کانگریس امیدوار نیپال چندر مہتو کا الزام ہے کہ ای وی ایم اسٹرانگ روم کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے والی اسکرین تین اپریل کو صبح دس بجے سے صبح 11:05 بجے تک اور چار اپریل کو صبح 9:40 بجے سے صبح 10:30 بجے تک بند تھی۔
اس سے پہلے مذہبی رہنما اور غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف مسلم کمیونٹی کے جذبات کو مبینہ طور پر ٹھیس پہنچانے کے لیے راجدھانی دہلی میں عآپ ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی جانب سے گزشتہ تین اپریل کو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریلی میں پارٹی چیف سی آر پاٹل سے متعلق ایک پروگرام کی تیاری کر رہے ان کے کارکنوں کو اے ایس پی ابھے سونی کے ذریعے پیٹا گیا۔ وہیں سونی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کارکنوں سے صرف وہاں سے جانے کے لیے کہا تھا، کیونکہ رات بہت زیادہ ہو گئی تھی۔
لڑکی کی شکایت کی بنیاد پر قتل کی کوشش کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینا سےمتعلق دفعہ بھی لگائی گئی ہے۔ بجرنگ دل کے گرفتار چار میں سے دو کارکنوں کی اسی طرح کے معاملوں میں مجرمانہ تاریخ رہی ہے۔
عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان نے ہندوتوادی رہنما اور غازی آباد واقع ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبرمحمد اور مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کے الزام میں شکایت درج کرائی ہے۔ نرسنہانند پچھلے مہینے تب چرچہ میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے14 سالہ ایک مسلم لڑکے کی بے رحمی سےپٹائی کی گئی تھی۔
اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے تھانہ سردھنا علاقے کا معاملہ۔ گزشتہ یکم اپریل کو دسویں میں پڑھنے والی طالبہ کو گاؤں کے ہی چار نوجوانوں نے اغوا کرکےگینگ ریپ کیا تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ملزمین نے ریپ کے بعد زہر پلایا تھا۔ وہیں پولیس کہہ رہی ہے اس کے پاس سے سوسائیڈ نوٹ ملا ہے اس لیے یہ خودکشی ہے۔
شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے منظور اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کی طرف سےملک کو ہندو راشٹر بنانے کی کوششوں کی وجہ سے اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو دبایا جا رہا ہے۔ اقلیتوں کو دبانے والوں کو سزا دی جانی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی مودی سرکار کے زرعی قوانین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک اور قرارداد منظور کی گئی۔
میزورم کے وزیر اعلیٰ زورامتھنگا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو میانمار سے آنے والے لوگوں کے لیے فیاضی دکھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ایک وفد کو دہلی بھیج کر مرکزی حکومت سے میانمار کے مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کو لےکرخارجہ پالیسی میں تبدیلی کی درخواست کریں گے۔
مودی سرکار نے اپنی پچھلی مدت کار میں قومی پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ دیا تھا۔ سرکار نے دہلی ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس جی روہنی کی سربراہی میں او بی سی برادری کی ذیلی درجہ بندی کے لیے ایک کمیشن کا قیام کیا ہے، تاکہ کمزور طبقات تک ریزرویشن کی رسائی میں اضافہ کیا جا سکے۔
امریکہ کی‘2020 کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس پریکٹسیس’ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے میڈیا کی آواز کو دبانے کے لیےقومی سلامتی ، ہتک عزت ،سیڈیشن اور ہیٹ اسپیچ کے ساتھ ساتھ عدالت کی توہین جیسے قوانین کا سہارا لیا ہے۔
آسامی نیوز چینل پرتی دن ٹائمس نے ایک آڈیو کلپ نشر کیا تھا، جس میں مبینہ طور پروزیر اور بی جے پی رہنما پیوش ہزاریکا کو صحافی نذرالاسلام سے بات چیت کرتے سنا جا سکتا ہے۔اس بات چیت کے دوران وزیر نےنذرل اور ایک دیگر صحافی تلسی کو ان کے گھروں سے گھسیٹ کر باہر نکالنے اور ‘غائب’ کرنے کی دھمکی دی۔
آسام کے کریم گنج ضلع کاواقعہ۔الیکشن کمیشن نے چار اہلکاروں کو سسپنڈ کر دیا ہے۔ راتاباری اسمبلی حلقہ کے اندرا ایم وی اسکول کی پولنگ پارٹی کی گاڑی ای وی ایم لےکر کریم گنج کے اسٹرانگ روم میں رکھنے جا رہی تھی، جب گاڑی خراب ہو گئی۔ پھر ایک پرائیویٹ گاڑی سے لفٹ لیا، جو ضلع کے پتھرکانڈی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے اور امیدوار کرشنیندو پال کی نکلی۔
انڈین ریلوے نے آگ لگنے کے واقعات کو روکنے کے لیے احتیاطی قدم کے طور پر رات 11 بجے سے صبح 5 بجے کے بیچ ٹرین کے اندر موبائل چار جنگ پورٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نوال السعدوی جدوجہد کے لیے لکھائی کو سب سے بڑا ہتھیار تصور کرتی تھیں۔شاید اسی لیے اُنھوں نے کہا تھا کہ،موت کی طرح لکھائی کو بھی کوئی ہرا نہیں سکتا۔انہوں نے پوری زندگی موت کی دھمکیوں کا سامنا کیا۔
ویڈیو:سنگھو بارڈر پر نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو چار مہینے پورے ہو گئے۔ سنگھو بارڈر پر طلبا، بزرگ اورخواتین لگاتار احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک زرعی قانون واپس نہیں ہوں گے، تب تک احتجاج جاری رہےگا۔ مونیکا گیاملانی اور چنمیہ گیاملانی کی رپورٹ۔
سوشل میڈیا پر سنیما، تھیٹر اور موسیقی کے شعبوں سے وابستہ کچھ بنگالی فنکاروں اورموسیقاروں نے اس ہفتے ریلیز ایک گیت میں بنا کسی پارٹی کا نام لیے ‘فسطائی قوتوں ’ کو اکھاڑ پھینکنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے بےروزگاری، ماب لنچنگ اور پٹرول ڈیزل کے بڑھتے داموں کا بھی معاملہ اٹھایا ہے۔