انفارمیشن کمشنردویہ پرکاش سنہا نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن معاملے میں بد عنوانی کے الزامات کے متعلق متفق ہے اور اطلاع دینے سے انکار کےلئے آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 کا سہارا نہیں لیا جا سکتا ہے۔
ویڈیو: سپریم کورٹ کے حکم کے 4 سال بعد پہلی بار آر بی آئی نے آر ٹی آئی کے تحت ٹاپ ول فل ڈیفالٹرس کی فہرست جاری کی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے صحافی کبیر اگروال اور دھیرج مشرا کی بات چیت۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 (1) کچھ خفیہ اور سکیورٹی ایجنسی کو جانکاری شیئر کرنے سے چھوٹ دیتی ہے۔ حالانکہ، اگر مانگی گئی اطلاع بد عنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے جڑی ہے تو یہ اصول نافذ نہیں ہوتا ہے۔
وزارت خزانہ کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس میں آر ٹی آئی داخل کرکے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کے دوران پہچان کی رازداری بنائے رکھنے کے بارے میں چندہ دینے والوں کے ذریعے لکھے گئے خط اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ڈرافٹ کی کاپی کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ سی آئی سی نے کئی احکام میں واضح کیا ہے کہ بد عنوانی کے الزامات کی جانکاری دینے سے چھوٹ نہیں ملی ہے لیکن سی بی آئی میں آر ٹی آئی عرضیوں کو دیکھنے والے افسروں کے رخ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔