سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ جو کمپنیاں 2021-22 سے 2026-27 کے دوران پتنجلی ریسرچ فاؤنڈیشن ٹرسٹ کو جو پیسہ چندے کے طور پر دیں گی وہ اس پر ٹیکس چھوٹ کا دعویٰ کر سکتی ہیں۔
میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے فلاسفی کےنصاب میں رام دیو کی یوگ چکتسا رہسیہ سمیت چنندہ کتابوں کو شامل کیا گیا ہے۔یہ کتاب بیماری سے لڑنے میں یوگ کی اہمیت پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی کتاب ہٹھ یوگ سوروپ ایوں سادھنا بھی نصاب میں شامل کی گئی ہے۔
پتنجلی یوگ پیٹھ کے انتخاب کے ساتھ ہی بھارتیہ شکشا بورڈ ملک کا پہلا ایسا نجی اسکول بورڈ بن گیا جو کہ حکومت کے ذریعے منظور شدہ ہوگا۔
رام دیو نے بھارت رتن میں کسی بھی ہندو سنت کو شامل نہیں کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بھگوا دھاری سنیاسی کو بھی اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جانا چاہیے۔دریں اثنابھوپین ہزاریکا پر مبینہ تبصرے کو لے کر سینئر کانگریسی رہنما ملیکارجن کھڑگے کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی دویہ فارمیسی کے ذریعے منافع نہ دینے کو لےکر دائر عرضی کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔
بی جے پی کے لیے کیمپین کرنے کے سوال پر یوگ گرو رام دیو نے کہا،’میں کیوں کروں گا، میں ان کے لیے کیمپین نہیں کروں گا۔ ‘
رام دیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے بڑا گئو بھکت بتاتے ہوئے کہا ،کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔
سالوں سے اپنی زمین کے لئے پرانے ریکارڈ کی بھول بھلیاں، لچیلے سرکاری نظام اور سیاسی رسوخ کے چکرویو سے لڑ رہے کسانوں کے سامنے اب بابا رام دیو نامی بڑا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔
دی وائر نے 20 جون کو شائع اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ راجستھان کی وسندھرا راجے حکومت نے ریگولیشن کو طاق پر رکھ کر کرولی ضلع میں مندر ٹرسٹ کی زمین بابا رام دیو کو لیز پر دے دی ہے۔
بابا رام دیو نے نہ صرف مندر کی اس زمین کو غیر قانونی طریقے سے لیز پر لیا ہے، بلکہ راجستھان کی وسندھرا راجے حکومت اصولوں کی خلاف ورزی کر اس کے ریگولیشن کی تیاری میں ہے۔