اگر وزیر اعظم کے خلاف شکایت کو خارج کیا جاتا ہے تو اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی جائےگی۔ وہیں مرکزی وزیر یا قانون سازمجلس کے ممبروں کے خلاف معاملہ ہے تو اس بارے میں لوک پال کے کم سے کم تین ممبروں کی بنچ فیصلہ لےگی۔
لوک پال کا ابھی تک کوئی مستقل دفتر نہیں ہے۔ فی الحال یہ نئی دہلی کےاشوکا ہوٹل سے کام کر رہا ہے۔ لوک پال کو اب تک کل 1160 شکایتں ملی ہیں لیکن کسی بھی معاملے میں جانچ شروع نہیں ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ ہندی کے علاوہ جن زبانوں میں اپنے فیصلوں کا ترجمہ دستیاب کرائےگا ان میں آسامی، کنڑ، مراٹھی، اڑیہ اور تیلگو شامل ہیں۔
لوک پال کے صدر اور ا س کے ممبروں کی تقرری میں اقتدار میں موجود ممبروں کی تعداد زیادہ تھی اور انتخاب میں پوری طرح سے رازداری برتی گئی۔ ایسا کرنا لوک پال قانون کے اہتماموں کی پوری طرح سے خلاف ورزی ہے۔ انتخابی عمل سے سمجھوتہ کرکے مودی حکومت نے کام کاج شروع کرنے سے پہلے ہی لوک پال ادارہ کو کمزور کر دیا ہے۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے منگل کو سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس پی سی گھوش کی ملک کے پہلے لوک پال کے طور پر تقرری کو منظوری دی۔ اس کے علاوہ لوک پال میں 8 ممبروں کی تقرری بھی کی گئی۔
ہائی کورٹ نے اپنے آرڈر میں یہ کہا ہے کہ پوری ریاست میں اعلیٰ ذات کا کوئی پجاری ایس سی یا ایس ٹی کے کسی بھی آدمی کی طرف سے پوجا کرنے سے انکار نہیں کر سکتاہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
فنکاروں کا کہنا تھا کہ صدر جمہوریہ کے ذریعے ایوارڈ دینے کی 65 سال سے چلی آ رہی روایت کو توڑا جا رہا ہے۔ وہیں صدر ہاؤس نے وضاحت دی ہے کہ صدر رام ناتھ کووند تمام ایوارڈ پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے رکتے ہیں، اس لئے وہ صرف 11 لوگوں کو ہی انعام دیںگے۔
صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم اور ریاست کے وزیراعلیٰ کے نام لکھے خط میں کسانوں نے کہا ہے کہ حصول اراضی ہمیں دہشت گرد جیسا ہونے کا احساس کراتا ہے، اس لئے ہم ہندوستانی فوج کی گولیوں سے مرنا چاہتے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم نریندر مودی کی چپی کو لے کر دی گئی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی صلاح اور ریپ کے واقعات پر صدر جمہوریہ کے بیان پر ونود دوا کا تبصرہ
ایک ملک، ایک انتخاب ‘کے ورد کے پیچھے چھپے مقصد سمجھنے کے لئے بہت باریکی میں جانے کی بھی ضرورت نہیں اور کچھ موٹی موٹی باتوں سے ہی اس کا پتا چل جاتا ہے۔ ان میں پہلی بات یہ کہ ابھی تک نہ ملک میں ایک تعلیمی نظام ہے، نہ ہی سارے شہریوں کو ایک جیسی طبی سہولت مل رہی ہے۔
صدر کووند نے قومی یوم قانون کے موقع پر نیتی آیوگ اور لاکمیشن کے زیر اہتمام منعقد دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے آج کہا کہ ذیلی عدالتوں ، ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ میں تقریبا 17 ہزار جج ہیں لیکن ان میں خاتون ججوں کی شراکت […]
کیا مودی سپر مین ہیں ،جن سے سوال نہیں کیا جاسکتا؟ جمہوریت کے چوتھے ستون کے ممبروں سے اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ یاری گانٹھنے کی امید نہیں کی جاتی۔ ان سے یہ امید بھی نہیں کی جاتی کہ وہ وزیر اعظم کو دلاسا دیتے رہیں کہ […]