میانمار کے رخائن میں فوجی کارروائی کے دوران روہنگیا مسلمانوں پر ہوئے ظلم و تشدد کی رپورٹنگ کرتے ہوئے 32 سالہ وا لون اور 28 سالہ کیاؤ سوئے او کو سرکاری پرائیویسی قانون توڑنے کے لئے گزشتہ سال ستمبر میں سات-سات سال کی جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
میانمار کی حکومت ان جرائم سے انکار کرتی رہی ہے۔ لیکن صحافیوں کی گرفتاری کے بعد خود میانمار کی فوج نے مانا کہ اس نے گاؤں میں 10 روہنگیا ئی مردوں اور نوجوانوں کو مارا تھا۔
اقوام متحدہ نے روہنگیا کے خلاف کارروائی کو نسلی تشدد قرار دیا ہے۔ جنیوا (رائٹر) :اقوام متحدہ چائلڈ فنڈ(یونیسیف)نے آج کہا کہ بنگلہ دیش کے کیمپوں میں رہ رہے تقریباً3.40 ہزارروہنگیائی بچوں کی حالت بے حد ابتر ہے،کیونکہ انہیں پوری خوراک ،صاف پانی اورہیلتھ سہولیات میسرنہیں ہیں۔ یونیسیف نے […]