پیرمحمد مونس: قصہ تو سنتے ہو اوروں کا، آج میری داستاں سنو
ہندو مسلم یکجہتی کے حمایتی مونس نے اپنے وقت کے دنگوں کی رپورٹنگ کرتے وقت پنڈت اور مولویوں کی کرتوتوں کو خوب اجاگر کیا ہے۔
ہندو مسلم یکجہتی کے حمایتی مونس نے اپنے وقت کے دنگوں کی رپورٹنگ کرتے وقت پنڈت اور مولویوں کی کرتوتوں کو خوب اجاگر کیا ہے۔
گزشتہ دنوں کارواں میگزین نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال کے بیٹے وویک ڈوبھال کی ٹیکس ہیون ممالک میں کمپنیاں کھولنے سے متعلق رپورٹ شائع کی تھی، جس کو لے کر کانگریسی رہنما جئے رام رمیش نے ان ممالک سے آئے ایف ڈی آئی پر سوال اٹھائے تھے۔
ڈی کمپنی نام سے اب تک داؤد کا گینگ ہی ہوتا تھا۔ ہندوستان میں ایک اور ڈی کمپنی آ گئی ہے۔ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال اور ان کے بیٹے وویک اور شوریہ کے کارناموں کو اجاگر کرنے والی کارواں میگزین کی رپورٹ میں یہی عنوان دیا گیا ہے۔
محمد عزیز کے کئی گانوں میں امیری اور غریبی کا فرق نظر آئے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ گلوکار کو گانے اتفاق سے ہی ملتے ہیں پھر بھی عزیز ان کے گلوکار بن گئے جن کو کہنا نہیں آیا، جن کو لوگوں نے نہیں سنا۔
اب کئی لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ خیر منائیے کہ مذکورہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا مسلمان نہیں نکلا ورنہ کون جانے، 2002 کا اعادہ ہو جاتا۔
سوشل میڈیا پر بھیڑ بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ بھیڑ ہمیں غیر محفوظ کر رہی ہے۔ ہم خود کو اس بھیڑ کے حوالے کر رہے ہیں اور بھیڑ کے نام پر سماج اور سرکار میں غنڈے پیدا کرنے لگے ہیں۔
کمیشن نے نوجوانوں کی زندگی برباد کر دی ہے۔ شاید ہی کسی ریاست میں امتحان کا کلینڈر ہوگا۔ امتحان بھی اس طرح سے منعقد ہوتا ہے کہ کوئی نہ کوئی تنازعہ پیداہو جاتا ہے۔ ان کا کام نوکری دینا نہیں بلکہ نوکری دینے کے نام پر نوجوانوں کو تیاری میں مصروف رکھنا ہے۔
ہندوستان کی سیاست جھوٹ سے گھر گئی ہے۔ جھوٹ کے حملے سے بچنا مشکل ہے، اس لئے سوال کرتے رہیے کہ 14 دنوں میں گنّا ادائیگی اور ایتھانول سے ڈیزل بنانے کے خواب کا سچ کیا ہے ورنہ صرف جھانسے میں ہی پھانسے جائیںگے۔
آپ اپنے سیاسی صحافیوں اور مدیروں سے یہ بھی نہیں جان پائیںگے کہ دین دیال اپادھیائے کے انتیودیہ (Antyodaya)پر چلنے والی پارٹی نے کئی سو کروڑ کا ہیڈکوارٹر بنایا ہے وہ اندر سے کتنا شاندار ہے۔
نوجوانوں کو یہ پانچ سال یاد رکھنا چاہیے۔ جیسے رہنماؤں نے ان کو گھر بٹھا دیا ویسے ہی ووٹنگ آنے پر وہ ایک اور دن گھر بیٹھ لیں۔ نوٹا تو ہے ہی۔
دس لاکھ بینکروں کی فیملی میں چالیس لاکھ لوگ ہوںگے۔ اگر چالیس لاکھ کے سیمپل کی تکلیف اتنی خوفناک ہے تو آپ اس تصویر کو کسانوں اور بےروزگار نوجوانوں کے ساتھ ملاکر دیکھئے۔ کچھ کیجئے۔ کچھ بولئے۔ ڈریے مت۔
آپ کے اداروں کا تماشہ اڑ رہا ہے۔ آنکھیں کھولکر دیکھیے۔ ٹی وی چینلوں کے بھروسے ملک کو مت چھوڑئیے۔ پتا کرتے رہیے۔ دیکھتے رہیے۔ آپ کسی کی سائڈ لیں مگر حقیقت تو دیکھیں۔ یہ بھی تو دیکھیں کہ الیکشن کمیشن کسی کا ٹائپسٹ تو نہیں بن رہا ہے۔
ڈبیٹ اینکر بھی اپنی موت مر رہا ہے۔ وہ حکومت کا روبوٹ بنکر رہ گیا ہے۔
یہیں کا نوجوان ایسا ہے جس کو نوکری نہیں چاہیے، روز رات کو ٹی وی میں ہندو مسلم ٹاپک چاہیے۔
ٹی وی آپ کو پاکستان اور تین طلاق میں الجھاکے رکھے ہوئے ہیں اور ادھر چپکے سے آپ کی جیب کتری جا رہی ہے۔
روی شنکر پرساد کہہ رہے ہیں کہ نوٹ بندی سے جسم فروشی میں کمی آئی۔ جلد ہی کوئی دعویٰ کر دےگا کہ نوٹ بندی سے جلدسے متعلق مرض اور گنجاپن بھی دور ہونے لگا ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونامی (سی ایم آئی ای)کے نئے اعداد و شمار […]
پہلے پیوش گوئل بتائیں کہ کیا مودی حکومت آنے کے بعد ریلوے میں دو لاکھ نوکریوں کی تخفیف کی گئی ہے؟ اگر نہیں تو 17-2014کے درمیان کتنے روزگار دئے گئے ہیں؟ تیس دن میں روزگار سے متعلق وزیر ریل پیوش گوئل کے دو بیان آئے ہیں۔ 1 اکتوبر 2017 […]
گریش کا سماجی تجربہ گلوبل سچائی سے ٹکراتا ہے۔ آج آپ کو ایک شخص سے ملوانا چاہتا ہوں۔ فلمساز گریش مکوانا۔ گریش نے انگریزی میں ایک فلم بنائی ہےدی کلر آف ڈارکنیس (The Colour of Darkness)اس فلم کا ڈائریکشن ، موسیقی، نغمہ نگاری اور اسکرپٹ نگاری گریش ہی […]
کیا انگریزی اخباروں میں چھپی خبروں کا ہندی میں ترجمہ کرنے پر بھی ہتک عزت ہو جاتی ہے؟ ترجمے کی خبروں یا پوسٹ سے ہتک عزت کا ریٹ کیسے طے ہوتا ہے، شیئر کرنے والوں یا شیئر کئے گئے پوسٹ پر لائک کرنے والوں پر ہتک عزت کا […]
یہ ایونٹ سرکار ہے۔آپ کو ایونٹ چاہیے ایونٹ ملےگا۔ کسی بھی چیز کو میک ان انڈیا سے جوڑدینے کا فن سب میں آ گیا، جبکہ میک ان انڈیا کے بعد بھی مینیوفیکچرنگ کا اب تک کا سب سے خراب رکارڈ ہے۔ 2022 میں بلیٹ ٹرین کی آمد کو […]
گرمیت سنگھ کے جیل جانے کے بعد کئی جگہ لکھا جا رہا ہے کہ غریب لوگ ان باباؤں کے جھانسے میں آ جاتے ہیں۔ یہ بکواس ہے۔ “کئی بارعورتوں کو پیریڈ کی شروعات میں ایسی حالت پیدا ہوجاتی ہےکہ گھر کی مقدس جگہ پر ہوجاتا ہے۔ عموماً ایسی […]
اگر ساری پارٹیاں بی جے پی میں شامل ہو جائیں تو ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم ٹی وی پر اعلان کر دیں کہ ہندوستان سے سیاسی بد عنوانی ختم ہو گئی ہے کیونکہ سب میرے ساتھ آ گئے ہیں۔ بد عنوانی پر پردہ ڈالنے کے لئے سیکولرازم […]