نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس نے شہریت ترمیم قانون کی تعریف کی لیکن کہا کہ کچھ تبدیلی کرنے ہوں گے تاکہ کسی بھی مظلوم کوشہریت دی جا سکے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔
نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتےاور بی جے پی رہنما چندر کمار بوس نے کہا کہ ،اگر سی اے اے 2019کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہے تو اس میں ہندو، سکھ، بودھ، کرشچین، پارسی اور صرف جین کا نام کیوں ہے؟ اس میں مسلمانوں کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے؟
سبھاش چندر بوس اور پٹیل میں نظریاتی اختلافات بھی تھے۔بوس جہاں سماجوادی نظریات میں پختہ یقین رکھتے تھے، وہیں پٹیل کی ہمدردی نجی سرمایہ کاروں کے ساتھ تھی۔بوس ہندو مسلم ایکتا کے پٹیل سے زیادہ حامی تھے۔
وزیر اعظم اسی لئے آج کے اہم سوالوں کے جواب دینا بھول جا رہے ہیں کیونکہ وہ ان دنوں نایکوں کے نام، جنم دن اور ان کے دو چار کام یاد کرنے میں لگے ہیں۔ میری رائے میں ان کو ایک منوہر پوتھی لکھنی چاہیے، جو بس اڈے سے لےکر ہوائی اڈے پر بکے۔ اس کتاب کا نام مودی-منوہر پوتھی ہو۔
اگر ونئے کٹیار اور ان جیسے بےروزگار بیٹھے دوسرے بی جے پی رہنماؤں نے اپنے بانی شیاما پرساد مکھرجی کو پڑھا ہوتا تو بےسر و پیر کے دعوے نہیں کرتے۔
ایک آر ٹی آئی کے حوالے سےکمیشن نے کہا ؛ نیشنل آرکائیو آف انڈیاکو مہاتما گاندھی کے قتل کے رکارڈ تک آسانی سے رسائی کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی اور قومی تحریک کے بارے میں اطلاعات کو لےکر ایک میکانزم تیار کرنا چاہئے۔ نئی دہلی:سینٹرل انفارمیشن کمیشن […]