جہیز سے متعلق قانون (498 اے)پر اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ اب شکایت کی شنوائی کے لیے کسی’ فیملی ویلفیئر کمیٹی ‘کی ضرورت نہیں ہوگی ۔حالانکہ شوہر کے پاس Anticipatory bailکا آپشن برقرار رہے گا۔
شبنم کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے اپنے دیور پر ایسڈ اٹیک کا الزام لگایا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں دلتوں ،مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کو بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے بائیکاٹ کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
سپریم کورٹ نے 30 اگست کو مرکزی حکومت سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی کہ اس نے کورٹ کے آرڈر کے باوجود ایم ایل اے اور ایم پی کے خلاف پینڈنگ کیسوں کی تفصیل پیش نہیں کی ہے۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
30 جولائی کو این آر سی کا آخری مسودہ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ این آر سی سے نام ہٹنے کا مطلب ووٹر لسٹ سے نام ہٹنا نہیں ہے۔
ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
راجستھان کے الور میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔
اس مدعے پر سپریم کورٹ نے کہا کہ 12 ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں پر ایک سے 5لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے
سپریم کورٹ کی 5 رکنی آئینی بنچ کے ذریعے متفقہ طور پر 158 سال پرانی آئی پی سی کی دفعہ 377 کو غیر آئینی قرار دینے کے فیصلے پر وکیل ارندھتی کاٹجو سےجمعرات کو ہوئی یاسمین رشیدی کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے تعزیراتِ ہند دفعہ 377 کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کو غیر-مجرمانہ ٹھہرایا ہے۔ اقلیتی تنظیم عدالت کے اس فیصلے کے خلاف نظر آ رہی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بینکوں کے ذریعے سستی شرحوں اور آسان اصولوں پر بڑی کمپنیوں کو ’زراعت‘ لون دینے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ہوئے بھارت بند پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کو اسٹیٹ رپورٹ جمع کرنے کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہم جنسی کے متعلق سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلہ پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اس فیصلے سے ایک بات اور صاف ہوتی ہے وہ یہ کہ ایک شہری کیا کھاتا اور کیا پیتا ہے یا کیا کھا، پی، پہن اور پڑھ – لکھ سکتا یا نہیں یہ اس پر منحصر نہیں کرتا کہ ‘عوام’ یا ‘اکثریت’ اسے پسند کرتی ہے یا نہیں۔ کئ معنوں میں کورٹ کا یہ فیصلہ رائٹ ٹو پرائیویسی والے فیصلے کو آگے بڑھانے والے فیصلے کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بھارت بند کے دوران مدھیہ پردیش کے 10 اضلاع میں لاء اینڈ آرڈر کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 لگائی گئی ہے۔
5 ججوں کی بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ ایل جی بی ٹی کمیونٹی کو عام شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہیں۔ ہم جنسی غیر قانونی رشتہ یا جرم نہیں ہے۔
قلمکار ایس ہریش کے ملیالم ناول ’ میشا ‘ کے کچھ حصے کو ہٹانے کی مانگ کرنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ قلمکار کی تخلیقیت کی عزت کی جانی چاہیے۔
یونیفارم سول کوڈ کے نام پر چینلوں اور اخباروں میں کتنی بحث چلائی گئی اور مسلمانوں کے متعلق نفرت کے برگدکا درخت کھڑا کیا جاتا رہا۔ اس بحث میں پہلے بھی کچھ نہیں تھا، اب بھی کچھ نہیں ہے۔
سینئر جج رنجن گگوئی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی بنچ نے مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کرانے کی عرضی پر شنوائی سے ہی انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اپنی اس عرضی کو ٹرائل کورٹ میں ہی داخل کریں۔
یہ قدم اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ فوجیوں کو یہ لگتا ہے کہ افسپا نافذ ہونے کے باوجود اس پر غیرمنصفانہ طریقے سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ چاہے جو بھی آئے، مگر ایسا لگتا ہے کہ فوجی اپنے صبر کے آخری نقطے پر پہنچ گیا ہے۔
لاء کمیشن نے شادی، طلاق ،گزارہ بھتہ سے متعلق قوانین اور خواتین اور مردوں کی شادی کی عمر میں تبدیلی کے مشورے دیے ہیں۔
گزشتہ ایک سال میں 9ریاستوں میں تقریباً 40لوگوں کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو اس پر قانون بنانے کی ہدایت دی تھی۔
عدالت نے این آر سی کے ڈرافٹ پر دعویٰ اور اعتراض کی آخری تاریخ (30 اگست ) کو ملتوی کر دیا ہے۔ کورٹ نے دعوٰی و اعتراضات کے متعلق مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے Standard Operating Procedure ( ایس او پی ) کے تضاد کو لیکر بھی سوال کیا ہے۔
سوراج ابھیان کے چیئرمین اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی معاملہ لے جانے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے کیوں کہ سپریم کورٹ میں بھی بدعنوانی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں کیرل میں آئے سیلاب کو لے کر پھیلائی جارہی غلط جانکاریوں پر ونود دوا کاتبصرہ
ویڈیو:گزشتہ 100سال کی بدترین آفت سے کیسے جوجھ رہے ہیں کیرالہ کے لوگ اور کیوں آخرکیوں مودی حکومت اس کو قدرتی آفت قرار نہیں دے رہی ؟ این ڈی آر ایف کے سابق ڈی آئی جی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سیلاب کی تباہی کی میڈیا کوریج اور اٹل بہاری واجپائی کی شخصیت کے بارے میں سینئر صحافی پورنیما جوشی اور جنتا کا رپورٹر کے مدیر رفعت جاوید سےارملیش کی بات چیت۔
محکمہ موسمیات نے بھی اگلے 5 دن تک کم بارش ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔ساتھ ہی کرناٹک میں 3500لوگوں کو بچایا گیا ہے جبکہ تمل ناڈو میں 14000لوگوں کو کیمپ میں بھیج دیا گیا ہے۔
یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے کہا ہے کہ اگر ایودھیا میں رام مندر کے لیے کوئی راستہ نہیں بچتا تو ایسی حالت میں بی جے پی حکومت پارلیامنٹ میں بل لاسکتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے سیلاب میں اپنی جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کو 2-2لاکھ جبکہ شدید طور پر زخمی ہونے والوں کو 50ہزار روپےکی مدد کا اعلان کیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ڈیفنس بجٹ پر مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کی رپورٹ اور کیرل میں آئے سیلاب پر ونود دوا کا تبصرہ۔
کیرل میں سیلاب کے معاملے میں شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ راحت کا کام کیسے ہو، یہ کورٹ طے نہیں کر سکتا ہے۔وہیں کیرل کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے جڑے واقعات میں ریاست میں اب تک 167 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
اعلیٰ قانونی افسر نے بتایا کہ حالانکہ کمیونٹی کے کچھ لوگ اس سے ابر چکے ہیں لیکن پھر بھی ذات اور پسماندگی کا ٹھپہ ابھی بھی ان پر لگا ہوا ہے۔
بی جے پی صدر امت شاہ کے علاوہ پارٹی کے کئی لیڈر آسام میں این آر سی کی آخری فہرست آنے سے پہلے ہی 40 لاکھ لوگوں کو گھس پیٹھیا بتا چکے ہیں۔
فوج میں بھرتی ہونے والے عام انسان ہیں جنہیں وردی ایک خاص مقصد سے پہنائی جاتی ہے۔ان کی بے جا حرکتوں کو ’دیش ہِت ‘ میں نظر انداز کرنا دراصل دیش کے ساتھ غدّاری ہے۔ عوام کا اعتماد سسٹم میں باقی رہے اس کے لئے قانون نافذ کرنے والوں کو قانون کا پابند بنانا ہی ہوگا۔
چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں 6 اگست کو ہوئے انکاؤنٹر میں پولیس کے 15 نکسلیوں کو مارنے کے دعوے پر مقامی گاؤں والوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ نکسلیوں کے نام پر بے قصور آدیواسیوں کا قتل کیا گیا ہے۔ معاملے کی آزادانہ جانچ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دی گئی ہے۔
مذہب کا ایک مطلب ہے اپنے اندر جھانککر بہتر انسان بننے کی کوشش کرنا اور دوسری صورت عقیدہ کی صارفیت میں دکھتی ہے۔ عقیدہ کی اسی شکل کی خرابی کانوڑیوں کے تشدد کو سمجھنے میں مدد کرتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانوڑیوں کے ہنگامے اور مودی حکومت کے ذریعے کی جا رہی میڈیا کی نگرانی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اس سال کانوڑیوں نے اتنا ہنگامہ مچایا کہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔