گزشتہ اپریل مہینے میں چارہ گھوٹالے سےمتعلق معاملوں میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعدآر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پارٹی کی سلور جوبلی کےموقع پر تین سال میں پہلی بار کسی عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے بعد کچھ لوگ متھرا کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔
سہراب الدین شیخ کو 2005 میں مبینہ طور پر فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔2018 میں ایک خصوصی عدالت نے گجرات اور راجستھان کے پولیس افسروں سمیت 22 لوگوں کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔
سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں گزشتہ سال 21 دسمبر کو سی بی آئی عدالت نے ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے تمام 22 ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ ملزمین میں زیادہ تر گجرات اور راجستھان کے جونیئر سطح کے پولیس افسر شامل تھے۔
سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر معاملے میں اسپیشل سی بی آئی جج نے اپنے حکم میں کہا کہ سبھی گواہ اور ثبوت سازش اور قتل کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں تھے۔
سی بی آئی نے اس معاملے میں کل 38 لوگوں کو ملزم بنایا تھا۔ ان میں سے 15 کو اگست 2016 سے ستمبر 2017 کے درمیان ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا تھا۔
تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس کے سی آئی او سندیپ تمگڑے نے سی بی آئی کورٹ کو بتایا کہ امت شاہ اور ڈی جی ونجارہ، دنیش ایم این اور راج کمار پانڈین جیسے آئی پی ایس افسر اس معاملے کے اہم سازش کرنے والے تھے۔
سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر معاملے میں سابق چیف انکوائری آفیسر امیتابھ ٹھاکر نے بتایا کہ امت شاہ کو اس معاملے میں 70 لاکھ کی ادائیگی کی گئی تھی۔ سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارہ، سابق ایس پی (ادئےپور) دنیش ایم این، سابق ایس پی (احمد آباد) راج کمار پانڈین اور سابق ڈی سی پی (احمد آباد) ابھئے چوڑاسما کو بھی فائدہ ہوا تھا۔
سہراب الدین شیخ کے بھائی رباب الدین نے عدالت کو بتایا کہ تلسی رام پرجاپتی نے اس کو بتایا تھا کہ اس کے بھائی کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیاہے ۔ سہراب الدین کے ساتھی پر جاپتی کی بھی 2006میں ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں موت ہوئی تھی ۔
پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ سی بی آئی نے 2010 میں سپریم کورٹ کےسامنے دائر اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ‘ بہت بڑی سازش ‘ کا پتا لگایا گیا ہے اور امت شاہ سازش میں شامل تھے۔
چارا گھوٹالہ میں کئی بار جیل جانے والے لالو جیسےقدآور کا یہ طلسم ہی ہے کہ ایک بڑی جماعت ان کو زمینی لیڈرماننے سے گریز نہیں کرتی۔ تبھی جیل میں ان سے ملنے والوں کا تانتا لگا ہے۔
2017 میں سابق آئی پی ایس ڈی جی ونجارا اور دنیش ایم این کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں میں بری کر دیا گیا تھا۔