مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ صرف پارلیامنٹ کو رپورٹ کرنے والے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی طرح سی بی آئی کو بھی ایک خودمختار ادارہ ہونا چاہیے۔ سی بی آئی کی خودمختاری یقینی بنانے کے لیے اسے قانونی درجہ دیا جانا چاہیے۔
بامبے ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ 2016 کے مبینہ طور پر زمین ہڑپنے کے ایک معاملے میں این سی پی رہنما ایکناتھ کھڑسے کی عرضی پرشنوائی کے دوران کیا۔عرضی میں ای ڈی کے ذریعے پچھلے سال اکتوبر میں درج دائر انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ کو رد کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
سی بی آئی نےبینکوں کےساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کی ملزم کمپنیوں کے خلاف جانچ میں سمجھوتہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے میں اپنے چار عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج کیے ہیں، ان میں دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔
معاملہ جالنا ضلع کا ہے۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ طویل عرصے سے چلے آ رہے زمینی تنازعےکی وجہ سے4ستمبرکو دو بھائیوں،22سالہ راہل بوراڈےاور25سالہ پردیپ بوراڈےکاایس ٹی کمیونٹی کے پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے ذریعےقتل کر دیا گیا۔
اس فہرست میں لوک سبھا کے تین موجودہ ممبروں سمیت 130 سے زیادہ لوگوں کا نام شامل ہے۔ سی بی آئی سب سے زیادہ نو معاملوں کے لیے وزارت کی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔