سی بی ڈی ٹی

سی بی ڈی ٹی افسر نے چیئر مین پر لگایا الزام، کہا-اپوزیشن رہنما پر کارروائی کر کے عہدے کو یقینی بنایا

سی بی ڈی ٹی چیئر مین پرمود چندر مودی پر سنگین الزام لگاتے ہوئے خاتون ٹیکس افسر الکا تیاگی نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن، وزیر اعظم دفتر، سی وی سی اور کابینہ سکریٹری کو گزشتہ جون میں خط لکھا تھا۔ حالانکہ، شکایت کے دو مہینے بعد حکومت نے مودی کی مدت کار ایک سال کے لئے بڑھا دی جبکہ تیاگی کا ناگپور ٹرانسفر کر دیا۔

نریندر مودی کی ’میں بھی چوکیدار‘ مہم محض ریاکاری ہے

مودی کی تشہیر کرنے والے ان کو چوکیدار کہنے والی مہم کا سہارا لے کر ان کی امیج بدلنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ ان کی بد عنوانی مخالف امیج کا پتہ ان کے دفتر اور حکومت کے ذریعے بڑے صنعت کاروں کی مبینہ مجرمانہ بد عنوانی کے معاملوں پر کارروائی نہ کرنے سے لگایا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے کہا-دہشت گردی کی وجہ سے عوام کےکمپیوٹر کی نگرانی ضروری

مرکزی حکومت نے کہا،یہ ضروری ہے کہ قانونی انٹرسیپشن(نگرانی)کی درخواست کا معاملہ مجلس عاملہ کےافسروں کے ذریعے دیکھا جانا چاہیے تاکہ فیصلہ لینے میں تیزی اور مستعدی برقرار رکھی جا سکے۔

2014 کے مقابلے بی جے پی 100 سیٹیں کم جیتتی ہے، تو این ڈی اے وزیر اعظم طے کرے‌گا: شیوسینا

مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا؛ فون ٹیپنگ کے متعلق جانکاری نہیں دی جاسکتی

دی وائر کے ذریعے کیے گئے آر ٹی آئی کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ اس کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا ۔ کیوں کہ اس سےملک کا مفاد متاثر ہوگا ، کسی شخص کو خطرہ ہوسکتا ہے یا جانچ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔

میڈیا بول: صحافی کی گرفتاری، عام شہریوں کی جاسوسی اور امبانی گھرانے میں شادی

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے صحافی کشور چندر وانگ کھیم کی گرفتاری ، سرکار کے ذریعے عام شہریوں کے کمپیوٹر کی نگرانی اور امبانی گھرانے میں ہوئی شادی کے موضوع پر سینئر صحافی انل چمڑیا، سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی اور سینئر صحافی شیتل پرشاد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔

رویش کا بلاگ : وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہندوستانی پاسپورٹ کا وزن بڑھا ہے، تو امیر ملک کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

دنیا بھر میں چین کے بعد ہندوستان دوسرے نمبر ہے، جس کے ارب پتی شہریت چھوڑ دیتے ہیں۔ 2015 اور 2017 کے درمیان 17000 امیر ترین ہندوستانیوں نے پیارے ہندوستان کو چھوڑ‌ دیا۔