2019 کے بعد بھی مجسمہ توڑنے والے بےروزگار نہیں ہوںگے
مجسموں کا گرایا جانا محض کسی پتھر کی بے جان شے کو ختم کیا جانا نہیں ہےبلکہ اس نظریہ، اس اقدار کو زمین دوز کرنے کی کوشش ہے جس کی نمائندگی وہ مجسمہ کرتاتھا۔
مجسموں کا گرایا جانا محض کسی پتھر کی بے جان شے کو ختم کیا جانا نہیں ہےبلکہ اس نظریہ، اس اقدار کو زمین دوز کرنے کی کوشش ہے جس کی نمائندگی وہ مجسمہ کرتاتھا۔
اگر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) نے تریپور ہ میں بھگت سنگھ کے مجسمے نصب کیے ہوتے، تو کیا سی پی آئی (ایم) کی شکست کے بعد، بی جے پی کے کارکن ان مجسموں کو بھی نقصان پہنچاتے؟
کامریڈ انصاری 1965 میں کالج کے دنوں میں ہی سیاست میں داخل ہوئے۔ وہ 1994 سے 2000 تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ پٹنہ : سی پی آئی کے سینئر رہنما اور سابق ممبر پارلیامنٹ جلال الدین انصاری کا کل دیر رات گیا میں اپنی رہائش گاہ پر […]