بی جے پی خود کو خواتین کی فلاح و بہبود سے متعلق پارٹی کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے۔وزیراعظم اکثر مسلم خواتین کےطلاق کےقانون کو پاس کرنے کا حوالہ دےکر دعویٰ کرتے ہیں کہ اس سے مسلم خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد ملی ہے۔مگر جس طرح اس قانون میں شوہر کو جیل میں بند کرنے کی بات کہی گئی ہے، مسلمان خواتین کے ایک بڑے طبقے کا ماننا ہے کہ یہ ان کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
ویڈیو: دی وائر کے ذریعےدائر آر ٹی آئی کے تحت حاصل کیے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت قانون نے تین طلاق بل پر کسی بھی وزارت یا محکمہ سے صلاح مشورہ نہیں کیا تھا۔اس کے لیے وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو جلد روکنے کی ضرورت ہے اس لیے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
خصوصی رپورٹ : آر ٹی آئی کے تحت حاصل دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو روکنے کی اشد ضرورت کو دھیان میں رکھتے ہوئے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود تین طلاق ہو رہے تھے، اس لئے جب تک سماج اور غلط کام کر رہے مردوں کے ذہن میں قانون کا ڈر نہیں آئےگا، تب تک تین طلاق کے خلاف چل رہی مہم کا کوئی نتیجہ نہیں نکلےگا۔
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ تعلق بناتے ہوئے دیکھتا تو اس کو اپنی بیوی کو جان سے مارنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ فوراً تین طلاق دے سکتاہے اور اس کی جان بچ سکتی ہے۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے کہا کہ بی جے پی کی سیٹیں گھٹیں کیونکہ تین طلاق بل کے مخالفوں نے پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا، اچھے ڈائیلاگ سے فلمیں چلتی ہیں، ملک چلانے کے لئے بامعنی اسکیم چاہیے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے دن سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہا ہے۔ اور ان دنوں پورے ملک میں اس کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ کل مالیگاؤں میں ہوامظاہرہ اسی مہم کا حصہ تھا۔
قانون کی ضرورت کو مسترد کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹرپل طلاق کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود ٹرپل طلاق ہو رہا ہے۔
لوک سبھا نے طلاق بد عت یا ایک مجلس کی تین طلاق سے متعلق بل کواکثریت سے پاس کر دیا ہے۔ اب اس بل کو راجیہ سبھا سے پاس ہونا ہے۔ عام طور پر قانون انسانی زندگی سے اٹھے سوالوں کا جواب دینے کے لئے ہوتے ہیں۔ انسانی […]
2017میں بھی عورتوں نےثابت کیا کہ انھیں نہ صرف مشکل حالات سے لڑنے کا ہنر معلوم ہے بلکہ وہ اپنی قابلیت اور فتح کے پرچم بلند کر سکتی ہیں ۔ آئیےکچھ ایسی ہی ہستیوں کے بارے میں جانتے ہیں جنھوں نے سال 2017میں سماج کی پدریت کو تہ و بالا کرتے ہوئےمختلف میدانوں میں دنیا کے سامنے اپنی پہچان کا پرچم لہرایا ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دیے جانے پر ونود دوا کا تبصرہ
اس وقت تو سب سے بڑا سوال بھروسے کا ہی ہے۔ ویسے، ڈاکٹر ایماندار ہو اور اس پر بھروسا ہو تو کڑوی سے کڑوی دوا آسانی سے پی جا سکتی ہے۔
حکومت نے لوک سبھا نے اس قانون کی منظوری کو ہندوستان کی تاریخ کا تاریخی لمحہ قرار دیا ہے ۔
’حکومت اس سلسلہ میں قانون سازی کو ضروری خیال کرتی ہے تو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور ان مسلم خواتین تنظیموں سے جو مسلم عورتوں کی حقیقی نمائندہ ہیں ،لازمی طور پر مشورہ کیا جائے۔‘ نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وزیر اعظم کے […]
دی وائر اردو کے ہفتہ وار ویڈیو شو’ان دنوں‘کے ایپی سوڈ8- میں دیکھیے ’طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دیے جانے کی حکومت کی قواعد اورمسلمان عورتیں‘ کے موضوع پرپلاننگ کمیشن کی سابق ممبر اور حقوق انسانی کی نامور کارکن سعیدہ سیدین حمیدکے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت […]
مسلم خاتون کارکنوں نے کہا، مجوزہ قانون میں طلاق ثلاثہ کے ساتھ نکاح، حلالہ اور ایک سے زیادہ شادی کا مسئلہ بھی شامل ہو۔ تمام سیاسی جماعتیں ملکر مسلم خواتین کے مدعوں کو حل کریں۔ نئی دہلی : ایک بار میں تین طلاق (طلاق بدعت) کے خلاف بل […]
حکومت نے کہا تھا کہ ایک ساتھ تین طلاق دینے سے ویسے بھی مسلم خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ نئی دہلی:وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ نے آج اس بل کو منظوری دی ہے جسے پارلیامنٹ کے اجلاس سرما میں پیش کیا جاسکتا […]
اس مسئلہ میں مسلمانوں کے مذہبی پیشواؤں اور قابل ذکر تعلیمی اداروں اور بیشتر اردو اخبارات کو پہلے تحقیق کرنی چاہئے تھی کہ حج پالیسی میں اس استثنائی جواز سے آیا وہ متاثر ہو بھی رہے ہیں؟ مرکزی حج کمیٹی کی نئی حج پالیسی کی سفارشات مرتب کرنے […]
فلم ’حلال ‘ 6اکتوبر کو ریلیز ہوگی۔اس سے قبل اے وی پی نے فلم ‘گرانڈ مستی ‘ کو فحش بتاتے ہوئے پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ نئی دہلی :مراٹھی فلم ’حلال‘ میں ’اسلام کی تعلیمات‘ کوغلط اورمنفی انداز میں پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئےاس کی نمائش […]
اس فیصلے میں تمام فریقوں کے ایشوز، مسائل اور شکایتوں کو بے حد دانشوری سے جگہ دی گئی ہے ،جیسا کہ پانچوں ججوں نے ایک رول پلے طریقہ کار کی طرح اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے چنانچہ اس پورے فیصلے کو ہم دقیانوسیت بنام لبرل اور ایک […]