ہمیں خیال آیا ‘اقبال’ عربی کا لفظ ہے۔ ہندوستان میں رہتے ہوئے عربی نام رکھنا کہاں کی حب الوطنی ہے۔ ہم نے اپنا نام ‘کنگال چند’ رکھ لیا۔ یہ نام ویسے بھی ہماری مالی حالت کی غمازی کرتا تھا۔ نہ صرف ہماری بلکہ ملک کی حالت کی بھی!
بظاہر یہ پارٹیاں مختلف تھیں۔ ان کے الیکشن نشان مختلف تھے، ان کے نعرے مختلف تھے، اصول مختلف تھے، لیکن ان سب کا نصب العین ایک تھا۔ یعنی قلیل سے قلیل مدت میں ہندوستان کو تباہ و برباد کیا جائے۔
ان کے طنز ومزاح میں تقسیم کا کرب اور لاہور سے ہجرت کا دکھ بھی شامل ہے۔وہ ہندی ادب میں بھی مشہور ہوئے ۔ہندی میں انکی کم و بیش آٹھ کتابیں شائع ہوئیں۔ دنیائے ادب میں رام نارائن بھا ٹیہ کو فکر تونسوی کے نام سے جاناجاتا ہے۔ […]