دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس کے پاس سیاسی پارٹیوں کے اخراجات کے انکشاف کے لیےاور اس کی ریگولیٹری کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اختیارات اور قوت ہیں اور اگر ان باتوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو کیا اقدام کیے جاسکتے ہیں۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ اس سے پارلیامنٹ کے خصوصی اختیارات کی پامالی ہوگی۔ وزارت کے مطابق بلیک منی سے متعلق رپورٹ گزشتہ سال 21 جولائی کو پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیج دی گئی تھی، لیکن اس کو شیئر نہیں کیا جا سکتا ہے۔
بینک نے مانگی گئی جانکاری کو متعلقہ لوگوں کے بارے میں ذاتی جانکاری بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اطلاعات اس کے پاس ‘ دوسروں کی امانت’ کے تحت رکھی گئی ہیں اور قانون میں اس طرح کی جانکاری نہ دینے کی چھوٹ ہے۔ بینک نے جو بیورا دیا ہے اس کے مطابق مارچ 2018 میں اس نے 222 کروڑ روپے کی قیمت سے زیادہ کے انتخابی بانڈ بیچے۔
وجے مالیا پر بینکوں کے ساتھ فراڈ کرنے کا الزام ہے۔ وہ سال 2016 سے ہندوستان سے فرار ہیں اور برطانیہ میں چھپے ہوئے ہیں۔
17 مئی کو آر بی آ ئی گورنر ارجت پٹیل کو پارلیامنٹری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے ۔کمیٹی بینک گھوٹالوں کو لے کر پوچھ تاچھ کرے گی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فنانس بل کو لے پارلیامنٹ میں ہوئے ہنگامہ اور بینکوں کا پیسہ لے کر فرار ہوئے کاروباریوں پر ونود دوا کا تبصرہ
ماہرین اقتصادیات نے کہا کہ بیتے سال وزیر اعظم مودی کے ذریعے کئے گئے اعلان کے باوجود زچگی بھتہ دینے کے لئے بنی پردھان منتری ماترتو اوندنا یوجنا اب تک نافذ نہیں ہوئی ہے۔ نئی دہلی :ہندوستان کے 60 ماہرین اقتصادیات نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط […]