لبرلس

گووند پانسرے۔ (تصویر بہ شکریہ: leftword.com)

گووند پانسرے کے اہل خانہ نے کہا، ’سناتن سنستھا ایک دہشت گرد تنظیم ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیے‘

تعقل پسند اور انسداد توہم پرستی کے کارکن 82 سالہ گووند پانسرے کو 16 فروری 2015 کو کولہا پور میں مارننگ واک سے گھر لوٹتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ قتل کے ملزم ہندوشدت پسند گروپ ‘سناتن سنستھا’ کے رکن ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دابھولکر-پانسرے معاملے کے فرار ملزمین کا پتہ لگانے کے لیے پختہ قدم اٹھائیں جانچ ایجنسیاں: بامبے ہائی کورٹ

سی بی آئی اور سی آئی ڈی کے ذریعے دونوں معاملوں میں پروگریس رپورٹ سونپنے کے بعد عدالت نے کہا کہ جب دونوں قتل کی جانچ کے لیے دونوں ایجنسیوں کے پاس الگ سے ٹیم ہیں، تو معاملے میں وقت کے ساتھ پروگریس ہونی چاہیے۔

نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے (فوٹو بشکریہ : پی ٹی آئی)

دابھولکر اور پانسرے کے قتل کی تفتیش میں اور تاخیر برداشت نہیں کی جائے‌گی : بامبے ہائی کورٹ

عدالت نے کہا کہ دابھولکر اور پانسرے کے بعد دوسرے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لئے ان کے ناموں کی فہرست میڈیا میں پھیلائی جا رہی ہے۔ لبرلس اور سماجی کارکنان کو ڈر ہے کہ اگر وہ اپنے خیال عام کرتے ہیں تو ان کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔