لوک پا ل کی تقرری کے مطالبے کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے انا ہزارے کی حمایت میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے ان سے گزارش کی ہے کہ وہ جئے پرکاش نارائن کی طرح بدعنوانی کے خلاف تحریک کی قیادت کریں۔
انا ہزارے نے کہا کہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اقتدار میں آنے سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں جیسے – لوک آیکت قانون بنانے ، لوک پال کی تقرری کیے جانے اور کسانوں کے مدعے کو سلجھانے کا کام پورا نہیں کردیتی۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے 17 جنوری تک حلف نامہ دائر کرنے کے لئے کہا ہے۔
آر ٹی آئی کے ذریعے پتا چلا ہے کہ لوک پال سلیکشن کمیٹی کی پہلی میٹنگ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے 45 مہینوں کے بعد مارچ، 2018 میں ہوئی تھی ۔ حکومت نے غیر قانونی طریقے سے میٹنگ کے منٹس کی کاپی دینے سے انکار کر دیا۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے لوک آیکت وزیراعلیٰ کے کلاف کارروائی کے لیے اہل نہیں ہیں ۔ اس لیے ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے لیے لوک آیکت کے دائرے میں لانے کی ضرورت ہے ۔
سپریم کورٹ نے فی الحال لوک پال کی تقرری کو لےکر آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 15 مئی کو ہوگی۔
انڈیا اگینسٹ کرپشن (India Against Corruption)مہم کے سات سال بعد انا لوک پال کی مانگ کے ساتھ دلی میں غیر معینہ مدت کے لیےبھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ وہیں سپریم کورٹ نے 12 ریاستوں سے پوچھا لوک آیکت کی تقرری کیوں نہیں ہوئی۔