دارالعلوم دیوبند کو دہشت گردی کا مرکز بتانے والے لوگوں کو ان کے اپنے ادارے بھونسلا ملٹری اسکول کی یاد دلانا ضروری ہے۔یہ وہ ادارہ ہے جہاں دہشت گردی کی ٹریننگ پاکر ابھینو بھارت جیسی تنظیم نے ہندوستان کی منتخب شدہ حکومت کا تختہ پلٹنے کی سازش کی تھی۔
ستمبر 2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں ایک اسپیشل عدالت نے لیفٹننٹ کرنل پرساد، شری کانت پروہت ،سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور 5دوسروں کے خلاف یو اےپی اے اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت الزام طے کیے تھے۔
این آئی اے کی عدالت نے کرنل پروہت کی عرضی خارج کرتے ہوئے 7 لوگوں کے خلاف ،دہشت گردانہ سرگرمی،قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات طے۔
گزشتہ مہینے کورٹ میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی، جس میں یہ بحث ہوئی کہ اس کیس میں UAPA کی دفعات کے مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔
اس معاملے کی پیروی کررہی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرقانونی امداد کمیٹی کا الزام ہے کہ جانچ ایجنسی NIA نے بھی متاثرین کو اس معاملے میں کچھ بھی بولنے پر اعتراض کیا ہے اور مداخلت کار کی عرضداشت مسترد کئے جانے کی عدالت سے گزارش کی ہے۔ نئی دہلی […]
سینئر جج رنجن گگوئی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی بنچ نے مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کرانے کی عرضی پر شنوائی سے ہی انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اپنی اس عرضی کو ٹرائل کورٹ میں ہی داخل کریں۔
یہ چاروں ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے 1 جولائی کو مالیگاؤں میں5 لوگوں کو ماب لنچنگ سے بچایا تھا۔اس معاملے میں پولیس نے 250 لوگوں پرتعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے دن سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہا ہے۔ اور ان دنوں پورے ملک میں اس کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ کل مالیگاؤں میں ہوامظاہرہ اسی مہم کا حصہ تھا۔
یہ حقیقت ہے کہ شاہد جیسا بننا مشکل ہے کیونکہ شاہد نے جو کارنامہ صرف سات سال کی مدت میں انجام دیا وہ کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔ شاہد نے محض سات سال کی مدت میں 17 بےگناہ مسلم نوجوانوں کو آزاد کروایا، جن میں سے زیادہ تر لوگوں کا کوئی پرسان حال نہ تھا۔