واقعہ 15 جون کا ہے، جب اپنی ماں کے ساتھ روڈویز بس سے نوئیڈا سے شکوہ آباد جا رہی19سالہ لڑکی راستے میں تھکان اور گرمی سے بےہوش ہو گئی۔اہل خانہ کاالزام ہے کہ بس ڈرائیور اور کنڈکٹر نے کورونا متاثرہ ہونے کے شبہ میں اس کو بس سے باہر پھینک دیا، جس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔
یہ واقعہ متھرا کے آنیور گاؤں کا ہے، جہاں بدھ کو الٹی، دست اور پیٹ میں درد کی شکایت پر لوگوں کو گاؤں کے ہی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ بیمار ہوئے 100 سے زیادہ لوگوں میں 50 بچے بھی شامل ہیں۔
اتر پردیش کے متھرا کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور نے غیر ملکی عقیدت مند کو رام رام کہا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ الزام ہے کہ دوبار رام رام کرنے پر غیرملکی شہری نے اس کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد ملزم نے ان پر چاقو سے وار کردیا۔
متھرا کے نوہ جھیل تھانہ حلقہ کا معاملہ۔ دلہن کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ اتوار کو والمیکی کمیونٹی کی ایک لڑکی کی شادی تھی، جہاں بارات کو آنے سے روکا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ براہمنوں کے ذریعے معافی مانگنے کے بعد دونوں فریقوں کے بیچ سمجھوتہ ہو گیا ہے۔
عورت کو اپنی ہتھیلی پر انگارے رکھنے پڑے، جس کی وجہ سے اس کی دونوں ہتھیلیاں بری طرح جل گئیں۔ اس معاملے میں شوہر سمیت 6 لوگوں کے خلاف رپورٹ درج کی گئی ہے۔