محسن شیخ قتل معاملہ

اس معاملے میں ایک ملزم ہندو راشٹرا سینا کے رہنما دھننجے دیسائی ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر: مسلم نوجوان کی لنچنگ کے معاملے میں ہندوتوا تنظیم سے تعلق رکھنے والے تمام ملزمان بری

پونے کے ہدپسر واقع انتی نگر مسجد کے باہر 2 جون 2014 کو 24 سالہ تکنیکی ماہر محسن شیخ کو اس وقت قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ نماز پڑھ کر لوٹ رہے تھے ۔ تمام 21 ملزمان ہندو راشٹر سینا نامی ہندوتوا تنظیم کا حصہ تھے۔

carousel_final-1

محسن شیخ قتل معاملے کا 5 سال: اہل خانہ کو نہیں ہے انصاف کی امید…

محسن کا قتل کوئی عام معاملہ نہیں تھا۔ ملزم پکڑے گئے تھے۔ گواہ موجود ہیں۔ اس کے باوجود انصاف کے لئے وقت لگایا گیا۔ میرے والد جس سماج پر اور اس کے عدلیہ پر اعتماد کے ساتھ جی رہے تھے، اس نے ان کے اعتماد کو توڑ دیا۔ میرے بھائی کے ساتھ ہوئی ناانصافی کا درد لےکرمیرے والد چل بسے۔ اب انصاف ہوتا بھی ہے تو، میرے لئے وہ عدالت کا فیصلہ محض ہوگا۔

MohsinSheikh

محسن شیخ قتل معاملہ:مذہب کی بنیاد پر کسی قتل کو جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا: سپریم کورٹ 

محسن کے مبینہ طور پر ڈاڑھی رکھنے اور ہرے رنگ کی شرٹ پہننے پر 2014 میں اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے تمام ملزمین کو پھر سے حراست میں لینے کی ہدایت دی۔ ممبئی ہائی کورٹنے ملزمین کو ضمانت دے دی تھی۔