مدھیہ پردیش: الیکشن کمیشن نے کانگریس کے اشتہار ’چوکیدار چور ہے‘ کی نشریات پر لگائی روک
بی جے پی نے شکایت درج کرائی تھی کہ اس اشتہار میں ’چوکیدار ‘کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا گیا ہے اور یہاں ’چوکیدار ‘سے مراد وزیراعظم مودی سے ہے۔
بی جے پی نے شکایت درج کرائی تھی کہ اس اشتہار میں ’چوکیدار ‘کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا گیا ہے اور یہاں ’چوکیدار ‘سے مراد وزیراعظم مودی سے ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ چوہان کی بی جے پی سرکار کے خلاف وہ 200 سے زیادہ آر ٹی آئی کی درخواست لگا چکی تھیں۔اس وقت چل رہے انا ہزارے کے آندولن میں بھی ان کی بڑی دلچسپی تھی۔
الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کو یہ مشورہ حال ہی میں مدھیہ پردیش، کرناٹک، آندھر پردیش اور تمل ناڈو میں سیاسی رہنماؤں یا ان سے جڑے لوگوں کے ٹھکانوں پر محکمہ ٹیکس کے مارے گئے چھاپوں کے حوالے سے دیاہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسی کارروائی کی جانکاری اس کے افسروں کے علم میں ہونی چاہیے۔
می ٹو : کیژول اسٹاف یونین نے کہا کہ وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی اور نیشنل کمیشن فار وومین کے جانچکا حکم دینے کے پانچ مہینے بعد بھی آکاش وانی نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ایک شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اگر آکاش وانی نے اس معاملے کو حل نہیں کیا تو وہ 15 اپریل سے بھوک ہڑتال پر بیٹھیںگی۔
لوک سبھا انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے انتخابات پر نظر رکھنے والے ادارہ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفامرس کے ذریعے حال ہی میں جاری کئے گئے نیشنل سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے،’جن521موجودہ ایم پی کے حلف نامہ کا تجزیہ کیا گیا،ان میں 430 (83 فیصد)کروڑ پتی ہیں۔ان میں بی جے پی سے 227،کانگریس سے 37 اور اے آئی اے ڈی ایم کے سے 29 ایم پی ہیں۔‘
مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کا معاملہ۔ گزشتہ 12 مارچ کو بی ایس پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے دیویندر چورسیا۔ پتھریا سے بی ایس پی ایم ایل اے رام بائی کے شوہر اور دیور سمیت سات لوگوں کے خلاف قتل کا معاملہ درج۔
کمپیوٹر بابا سمیت پانچ سنتوں کو ریاستی وزیر کا درجہ دیے جانے کے بعد مدھیہ پردیش کی گزشتہ شیوراج چوہان حکومت کے فیصلے کو کانگریس نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھی معاملے میں ڈی جی پی سے 12 دن تک پولیس کی کارروائی کی رپورٹ مانگی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ جرم میں بائیک اور کار کا استعمال کیا گیا تھا۔ ریوا آئی جی نے کہا کہ بائیک کی نمبر پلیٹ پر ’رام راجیہ ‘ لکھا ہوا تھا اور جرم میں استعمال کی گئی کار میں بی جے پی کا جھنڈا لگا تھا۔
ریاست کے آگر مالوا ضلع میں مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے گائے لے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے پہلے کھنڈوا ضلع میں مبینہ گئو کشی کے معاملے میں 3 لوگوں کو این ایس اے کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
حقیقت یہ ہے کہ پندرہ سال تک بی جے پی کی سرکار رہنے کے بعد، کانگریس بھی سافٹ ہندوتواکی پالیسی کے تحت حکومت چلا رہی ہے۔اور ‘سسٹم’پوری طرح سے اس سلوک کا عادی ہو چکا ہے۔
پولیس نے کہا ہے کہ حساس علاقہ ہونے کی وجہ سے این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔شیو راج حکومت میں 2007 سے 2016 کے بیچ گئو کشی کے معاملے میں 22 لوگوں کو این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
کانگریس کے کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ 9 بار ممبر آف پارلیامنٹ رہ چکے نئے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ صوبے کی سیاست میں بھی نئے ہیں۔انہیں کئی معاملوں میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ کمل ناتھ کے ذریعے عارف عقیل 15 سال بعد مدھیہ پردیش کے پہلے مسلم وزیر منتخب کیے گئے۔ عقیل بھوپال (نارتھ)سے ایم ایل اے ہیں۔
اپنے والد اور دادی کے برخلاف بطور کانگریس صدر راہل گاندھی نے تمام مدعیان کی باتیں سنیں، جس کی امید قدیم اورتاریخی پارٹی کے ہائی کمانڈ جیسے عہدےدار سے کم ہی رہتی ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
ریاستی حکومت کے اس منصوبے کا فائدہ تقریباً 10 لاکھ کسانوں کو ملے گا۔ وہیں اس منصوبے میں 1200 کروڑ روپے کا سالانہ خرچ آئے گا۔
تیرہ سال تک حکومت کرنے کے بعد شیوراج کو ایسے سلوک کی امید نہیں رہی ہوگی۔ان کو جب بالکل سامنے کی نشست دی گئی جہاں ملک کے کونے کونے سے آئے بڑے یو پی اے لیڈر تھے،تو شروعات میں کچھ پریشان نظر آئے۔
اس قرض معافی کی وجہ سے مدھیہ پردیش حکومت پر56 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے 5 ریاستوں کے انتخابی نتائج کے بارے میں سینئر صحافی قربان علی اور پروفیسر ویویک کمار سے ارملیش کی بات چیت۔
ان نتائج سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اگر ان تین ریاستوں میں اپوزیشن متحد ہو کر لڑتی تو بی جے پی کو اس ے زیادہ بڑی ہار کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔خصوصاً مدھیہ پردیش میں جہاں شیوراج سنگھ چوہان کوبے دخل کرنے میں کانگریس کو مشقت کرنی پڑی ۔
گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔
پانچ ریاستوں کے اسمبلی الیکشن میں نوٹا کا ووٹ فیصد عآپ اور ایس پی سمیت دوسری کئی علاقائی پارٹیوں سے زیادہ درج کیا گیا ہے۔
میزورم کی 40 رکنی سیٹ میں سے میزو نیشنل فرنٹ نے 26 سیٹوں پر جیت درج کی۔ زورام تھانگا کو ایم این ایف ایم ایل اے جماعت کا رہنما منتخب کیا گیا۔
کمل ناتھ کی قیادت میں کانگریس ایک نئے جوش کے ساتھ لڑی اور ایک ایسے علاقے میں جہاں بی جے پی اور آر ایس ایس کی جڑیں بہت گہری ہیں، فتح حاصل کی۔
بی جے پی سے موجودہ وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے استعفیٰ دیا ۔ 230 سیٹوں والی ودھان سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں ہونا ضروری ہیں ۔ کسی بھی پارٹی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی نے کانگریس کی حمایت کی ۔
ٹی آر ایس نے اسمبلی الیکشن میں کل 119 سیٹوں میں 60 پر جیت درج کر لی ہے اور 27 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
راجستھان کی ٹونک سیٹ سے سچن پائلٹ نے بی جے پی کے یونس خان کو 50 ہزارووٹوں سے ہرا دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق میزورم کی 40 سیتوں میں سے ایم این ایف 18 سیٹیں جیت گئی ہے اور 7 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے ۔ وہیں کانگریس کو اب تک 5سیٹیں ملی ہیں ۔
راجستھان ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ،میزورم اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر سینئر صحافیوں کے تبصرے اور تجزیے
اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی تلنگانہ کے چندرائن گٹہ سیٹ سے جیت گئے ہیں۔
میزورم میں رجحانوں کے مطابق ایم این ایف کو اکثریت مل گئی ہے ۔ یہاں 40 میں سے 24 سیٹوں پر ایم این ایف ،کانگریس 10 اور بی جے پی 1 اور دیگر 5 پر آگے چل رہی ہے۔ نئی دہلی: 5 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع […]
پانچ ریاستوں میں 4 مرحلوں میں 12نومبر،20نومبر،28نومبراور 7 دسمبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔جس کا نتیجہ آئندہ 11 دسمبر کو آئے گا۔
گزشتہ 5 سالوں میں راجستھان کے ایم ایل اے کے تنخواہ – الاؤنس پر 90.79 کروڑ روپے خرچ کیا گیا۔وہیں سابق ایم ایل اے کو ملنے والی پینشن تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہے۔
اگریکلچر منسٹری نے 20نومبر کو پارلیامانی کمیٹی کو دی گئی وہ رپورٹ واپس لے لی ، جس میں کہا گیا تھا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کسان کھاد اور بیج نہیں خرید سکے تھے ۔ کمیٹی کو دی گئی نئی رپورٹ میں وزارت نے کہا کہ نوٹ بندی کا زراعتی شعبے میں اچھا اثر پڑا۔
الیکشن کے ہنگاموں کے دوران مدھیہ پردیش میں کچھ اہم معاملات نظر انداز ہو گئے ہیں۔بی جے پی کی موجودہ سرکار نے ملک کے اس وسطی صوبے کے کچھ اہم مسائل کو پس پشت ڈال دیا ہے۔
وزارت زراعت نے قبول کیا ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کسانوں کو کھاد اور بیج خریدنے میں سخت مسائل کا سا منا کر نا پڑا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا ؛آج مودی کی طاقت دیکھیے کہ پائی پائی بینک میں جمع کرنے کو مجبور کردیا ۔ کانگریس کے راج سے اس طرح بدعنوانی پھیلی کہ مجھے نوٹ بندی جیسی کڑوی دوا کا استعمال کرنا پڑا، تاکہ غریبوں کو لوٹ کر لے جایا گیا پیسہ ملک کے خزانے میں واپس آئے ۔
بی جے پی کی حکومت نے اعلیٰ تعلیم پرسب سے زیادہ پیسے بچائے ہیں۔ ہمارا نوجوان خودہی پروفیسر ہے۔ وہ تو بڑےبڑے کو پڑھا دیتا ہے جی، اس کو کون پڑھائےگا۔ مدھیہ پردیش کے پونے 6لاکھ نوجوان کالجوں میں بنا پروفیسر،اسسٹنٹ پروفیسر کے ہی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا نوجوان ملک مانگتا ہے، کالج اور کالج میں ٹیچرنہیں مانگتا ہے۔